پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان آج سے ٹیسٹ سیریز کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے۔ پہلا ٹیسٹ میچ مانچسٹر میں کھیلا جائےگا۔
اس سیریز کے لئے پاکستان کی ٹیم کافی پہلے ہی انگلینڈ پہنچ گئی تھی۔ وہاں پر پاکستانی ٹیم نے کورونا وبا سے بچنے کے لئے تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے پریکٹس میچ بھی کھیلے۔
پاکستان کی ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ کئی نوجوان اور با صلاحیت کھلاڑی پاکستانی ٹیم کا حصہ ہیں۔
انگلینڈ کے کپتان اس بات کا اعتراف پہلے ہی کر چکے ہیں کہ پاکستان کے گیندباز کافی باصلاحیت ہیں اور میزبان ٹیم کو کڑی ٹکر دیں گے۔
انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے کہا کہ پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز سے زیادہ خطرناک ہے۔ جو روٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس کافی ٹیلنٹیڈ فاسٹ بولرز ہیں، پاکستان کے اسپنرز بھی پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔
جو روٹ نے خاص کر نوجوان گیندباز نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کی تعریف کی۔ حالانکہ روٹ نے کہا کہ ہمیں گھریلو میدان کا فائدہ حاصل ہوگا۔
اس سے قبل پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہا کہ ہم نے اس سیریز کے لئے کافی تیاری کی ہے اور تمام کھلاڑی پر عزم ہیں۔
انگلش ٹیم کے کھلاڑی:
جو روٹ (کپتان)، جیمس اینڈرسن، جوفرا آرچر، ڈومِینِک بیس، اسٹوورٹ بروڈ، روری برنس، جوس بٹلر، زیک کرولی، سیم کرن، اولی پوپ، ڈوم سبلی، بین اسٹوکس، کرس ووکس، مارکس ووڈ، جیمس بریسی، بین فوکس، جیک لیچ، ڈین لورنس۔
پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی:
اظہر علی (کپتان)، بابر اعظم، عابد علی، اسد شفیق، فہیم اشرف، فواد عالم، امام الحق، عمران خان، کاشف بھٹی، محمد عباس، محمد رضوان، نسیم شاہ، سرفراز احمد، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی، شاہ مسعود، سہیل خان، عثمان شینواری، وہاب ریاض، یاسر شاہ۔