ETV Bharat / sports

دھونی صحیح معنوں میں لیڈر ہیں: موہت شرما - dhoni is a true leader

دہلی كیپٹلس کے تیز گیند باز موہت شرما نے سابق بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صحیح معنوں میں لیڈر ہیں۔

dhoni is a true leader : mohit sharma
دھونی صحیح معنوں میں لیڈر ہیں: موہت شرما
author img

By

Published : Apr 27, 2020, 3:36 PM IST

31 سالہ فاسٹ بولر نے اپنی ٹیم دہلی كیپٹلس کے ساتھ انسٹاگرام لائیو سیشن پر بات چیت میں کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے دھونی جیسے کھلاڑی کی کپتانی میں کھیلنے کا موقع ملا۔ میں نے اپنی 70 سے 80 فیصد کرکٹ دھونی کی کپتانی میں کھیلی چاہے وہ بھارت کے لیے ہو یا پھر چنئی سپر کنگ کے لئے۔ ہریانہ کے فاسٹ بولر نے کہا کہ دھونی کی عاجزی اور دوسرے کی کارکردگی کی ستائش کرنا انہیں ان دیگر کھلاڑیوں سے الگ کرتا ہے جن کے ساتھ میں نے کھیلا۔ کھیل میں ایک کپتان اور لیڈر میں فرق ہوتا ہے اور میرا خیال ہے کہ وہ صحیح معنوں میں لیڈر ہیں جب ٹیم جیتتی ہے آپ انہیں کبھی سب سے آگے نہیں پائیں گے لیکن اگر ٹیم ہارتی ہے تو وہ ذمہ داری لیتے ہوئے سب سے آگے رہتے ہیں۔ یہ ایک سچے لیڈر کی نشانی ہے اسی لیے میں ان کی تعریف کرتا ہوں۔

دہلی كیپٹلس کے ساتھ جڑنے پر موہت نے کہا کہ دہلی كیپٹلس میں بہت شاندار کھلاڑی ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ آئی پی ایل ٹائٹل جیتنے کا یہ شاندار موقع ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہر شعبہ میں صحیح کھلاڑیوں کے انتخاب سے ہم ٹرافی کے حقدار بن سکتے ہیں اور پرستار ٹیم سے بڑی امید لگا سکتے ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں لاگو لاک ڈاؤن کی پوزیشن میں فٹنس روٹین کے متعلق موہت نے کہا کہ کرکٹ کھلاڑیوں کے اتنے مصروف دورے اور سفر ہوتے ہیں کہ اس طرح کا بریک ملنا ناقابل یقین کی طرح لگتا ہے۔ میں واقعی کرکٹ کو یاد کر رہا ہوں لیکن آپ اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کر سکتے۔ میں ہفتے میں پانچ دن مشق کرتا ہوں اور دن میں آرام کرتا ہوں تاکہ جسم کو آرام بھی دے سکوں۔ ایک اچھا روٹین بنائے رکھنا انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ دس مہینوں میں کمر کی چوٹ کی وجہ سے میں کرکٹ نہیں کھیل رہا تھا۔ کمر میں گزشتہ دو سال سے پریشانی آ رہی تھی اس لیے میں نے اس کا علاج کرانے کا غور کیا۔ گزشتہ تین ماہ میں ریهیب پورا کرنے کے بعد میں دہلی كیپٹلس کی جانب سے کھیلنا انتہائی حوصلہ افزا تھا۔ سنہ 2014 میں سب سے زیادہ وکٹ لینے کے لیے پرپل کیپ جیتنے والے کھلاڑی نے دہلی كیپٹلس میں انتخاب پر کہا کہ آئی پی ایل نیلامی کے دوران میں قومی کرکٹ اکیڈمی میں تھا اور مجھے اس بات کا یقین نہیں تھا کہ میں یہ سیزن کھیل پاؤں گا یا نہیں کیونکہ میری سرجری ہوئی تھی اور میں فٹ بھی نہیں تھا۔

موہت نے کہا کہ نیلامی کے دوسرے مرحلے میں اگرچہ بعد میں دہلی کی ٹیم میں میرا انتخاب ہو گیا اور میں بہت خوش تھا۔ٹیم کے فائنل کیمپ میں رپورٹ کرنے کے لئے میں مکمل طور پر تیار تھا اور آخر میں یہ لاک ڈاؤن ہو گیا۔موہت نے کہا کہ وہ دہلی کی نمائندگی کرنے کے لئے اب بھی بہت خوش ہیں اور وہ شکھر دھون، ایشانت شرما، امیت مشرا اور هرشل پٹیل کو میدان پر اور میدان کے باہر بھی جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آئی پی ایل جب بھی شروع ہو تو دہلی كیپٹلس شاندار کارکردگی کرے اور ہم دہلی کے شائقین کو جیت کا تحفہ دے سکیں۔

31 سالہ فاسٹ بولر نے اپنی ٹیم دہلی كیپٹلس کے ساتھ انسٹاگرام لائیو سیشن پر بات چیت میں کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے دھونی جیسے کھلاڑی کی کپتانی میں کھیلنے کا موقع ملا۔ میں نے اپنی 70 سے 80 فیصد کرکٹ دھونی کی کپتانی میں کھیلی چاہے وہ بھارت کے لیے ہو یا پھر چنئی سپر کنگ کے لئے۔ ہریانہ کے فاسٹ بولر نے کہا کہ دھونی کی عاجزی اور دوسرے کی کارکردگی کی ستائش کرنا انہیں ان دیگر کھلاڑیوں سے الگ کرتا ہے جن کے ساتھ میں نے کھیلا۔ کھیل میں ایک کپتان اور لیڈر میں فرق ہوتا ہے اور میرا خیال ہے کہ وہ صحیح معنوں میں لیڈر ہیں جب ٹیم جیتتی ہے آپ انہیں کبھی سب سے آگے نہیں پائیں گے لیکن اگر ٹیم ہارتی ہے تو وہ ذمہ داری لیتے ہوئے سب سے آگے رہتے ہیں۔ یہ ایک سچے لیڈر کی نشانی ہے اسی لیے میں ان کی تعریف کرتا ہوں۔

دہلی كیپٹلس کے ساتھ جڑنے پر موہت نے کہا کہ دہلی كیپٹلس میں بہت شاندار کھلاڑی ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ آئی پی ایل ٹائٹل جیتنے کا یہ شاندار موقع ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہر شعبہ میں صحیح کھلاڑیوں کے انتخاب سے ہم ٹرافی کے حقدار بن سکتے ہیں اور پرستار ٹیم سے بڑی امید لگا سکتے ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں لاگو لاک ڈاؤن کی پوزیشن میں فٹنس روٹین کے متعلق موہت نے کہا کہ کرکٹ کھلاڑیوں کے اتنے مصروف دورے اور سفر ہوتے ہیں کہ اس طرح کا بریک ملنا ناقابل یقین کی طرح لگتا ہے۔ میں واقعی کرکٹ کو یاد کر رہا ہوں لیکن آپ اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کر سکتے۔ میں ہفتے میں پانچ دن مشق کرتا ہوں اور دن میں آرام کرتا ہوں تاکہ جسم کو آرام بھی دے سکوں۔ ایک اچھا روٹین بنائے رکھنا انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ دس مہینوں میں کمر کی چوٹ کی وجہ سے میں کرکٹ نہیں کھیل رہا تھا۔ کمر میں گزشتہ دو سال سے پریشانی آ رہی تھی اس لیے میں نے اس کا علاج کرانے کا غور کیا۔ گزشتہ تین ماہ میں ریهیب پورا کرنے کے بعد میں دہلی كیپٹلس کی جانب سے کھیلنا انتہائی حوصلہ افزا تھا۔ سنہ 2014 میں سب سے زیادہ وکٹ لینے کے لیے پرپل کیپ جیتنے والے کھلاڑی نے دہلی كیپٹلس میں انتخاب پر کہا کہ آئی پی ایل نیلامی کے دوران میں قومی کرکٹ اکیڈمی میں تھا اور مجھے اس بات کا یقین نہیں تھا کہ میں یہ سیزن کھیل پاؤں گا یا نہیں کیونکہ میری سرجری ہوئی تھی اور میں فٹ بھی نہیں تھا۔

موہت نے کہا کہ نیلامی کے دوسرے مرحلے میں اگرچہ بعد میں دہلی کی ٹیم میں میرا انتخاب ہو گیا اور میں بہت خوش تھا۔ٹیم کے فائنل کیمپ میں رپورٹ کرنے کے لئے میں مکمل طور پر تیار تھا اور آخر میں یہ لاک ڈاؤن ہو گیا۔موہت نے کہا کہ وہ دہلی کی نمائندگی کرنے کے لئے اب بھی بہت خوش ہیں اور وہ شکھر دھون، ایشانت شرما، امیت مشرا اور هرشل پٹیل کو میدان پر اور میدان کے باہر بھی جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آئی پی ایل جب بھی شروع ہو تو دہلی كیپٹلس شاندار کارکردگی کرے اور ہم دہلی کے شائقین کو جیت کا تحفہ دے سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.