ٹیسٹ تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے انگلینڈ کے فاسٹ بالر اینڈرسن کو کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے آخری دن پسلی میں چوٹ لگ گئی تھی۔ درد کے باوجود اینڈرسن میچ میں بولنگ کرتے رہے جس سے ان کی چوٹ اور بڑھ گئی۔
اسکین میں تصدیق ہوئی کہ اینڈرسن کی چوٹ ہڈی سے جڑی ہوئی ہے، اس چوٹ کے بعد اب اینڈرسن کے لئے اگلے چھ سے آٹھ ہفتے تک کھیلنا ممکن نہیں ہو گا جو انگلش ٹیم کے لیے بڑا دھچکا ہے۔
اینڈرسن اگلے چند دنوں میں جنوبی افریقہ چھوڑ کر اپنے ملک واپس آئیں گے۔ ان کی جگہ سمرسیٹ کے تیز گیند باز کریگ اوورٹن کو ٹیم کے ساتھ بطور کوور رکھا گیا ہے۔
اینڈرسن نے ٹوئٹر پر لکھاکہ میں پسلی کی اس چوٹ سے بہت دکھی ہوں، لیکن امید ہے کہ اگلے چند ہفتے میں واپسی کروں گا۔ اب میں گھر سے اپنے ساتھیوں کی حمایت کروں گا۔
فاسٹ بولر کے لیے یہ نئی چوٹ بڑا دھچکا ہے۔ وہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں ہی اپنی پنڈلی کی چوٹ سے ٹھیک ہونے کے بعد ٹیم میں واپس آئے تھے، جس کی وجہ سے وہ پورے ایشیز سیزن میں صرف چار اوور ہی کھیل پائے تھے۔
ابھی نئی پسلی کی چوٹ کی وجہ سے وہ اگلے آٹھ ہفتوں تک نہیں کھیل سکیں گے۔اینڈرسن نے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں آخری دن صرف آٹھ اوور ہی ڈالے تھے لیکن انہوں نے متاثر کن بولنگ کی تھی، صبح کے سیشن میں انہوں نے ران میں درد کی شکایت کی تھی۔
وہ انگلینڈ کے دوسرے سب سے عمر دراز فاسٹ بولر ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میں اننگز میں پانچ وکٹ کی کامیابی درج کی ہے۔ سال 1951 میں ائیڈی براؤن یہ کامیابی درج کرنے والے پہلے بولر تھے۔
اینڈرسن کو 600 ٹیسٹ وکٹ لینے والے گیند بازوں کی آل ٹائم لسٹ میں شامل ہونے کے لئے اب 16 وکٹوں کی ضرورت ہے جس کے ساتھ وہ چوتھے بولر ہوں گے جنہوں نے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔