بھارتی ٹیم پر نیوزی لینڈ کے خلاف بدھ کو پہلے ون ڈے میچ میں سست اوور ریٹ کے لئے میچ فیس کا 80 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے.
اس سست اوور ریٹ کے لئے 24 وائڈ گیندیں بھی بہت حد تک ذمہ دار رہی جو ہندوستانی گیند بازوں نے اس مقابلے میں پھینکیں۔
یہ مسلسل تیسرا میچ ہے جب ہندستانی ٹیم پر سست اوور ریٹ کے لئے جرمانہ عائد کیا گیا ہے.
اس سے پہلے وراٹ کوہلی کی کپتانی میں ہیملٹن میں ہوئے چوتھے ٹی -20 میچ میں ٹیم انڈیا پر 40 فیصد اور روہت شرما کی کپتانی میں پانچویں ٹوئنٹی -20 مقابلے میں 20 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے میچ ریفری کرس براڈ نے بھارتی ٹیم پر میچ کے دوران مقررہ وقت میں چار اوور کم پھینکنے پر جرمانہ لگایا گیا ہے.
آئی سی سی ضابطہ اخلاق کی دفعہ 2.22 کے تحت جرمانہ عائد کیا گیا ہے جس کے مطابق ہر سست اوور پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ لگایا جاتا ہے. کپتان وراٹ نے اپنی غلطی قبول کرلی ہے۔
بھارت کے ون ڈے تاریخ میں سب سے زیادہ وائڈ گیندیں پھینکنے کا یہ پانچواں موقع ہے۔
بھارت نے 1999 میں کینیا کے خلاف برسٹل میں 31 وائڈ، 2004 میں انگلینڈ کے خلاف اوول میں 28 وائڈ، 2007 میں آسٹریلیا کے خلاف ممبئی میں 26 وائڈ، 2007 میں چنئی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 25 وائیڈ اور 2020 میں ہیملٹن میں نیوزی لینڈ کے خلاف 24 وائڈ گیندیں پھینکیں۔
روس ٹیلر کی غیرمفتوح سنچری کی بدولت نیوزی لینڈ نے بھارت کو چار وکٹوں سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی سبقت حاصل کرلی۔
تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں نیوزی لینڈ کو بھارت پر ایک صفر کی سبقت حاصل کرلی ۔