فیلڈنگ اور بیٹنگ شعبے کی اپنی کمزوریوں سے سبق لیتے ہوئے بھارتی کرکٹ ٹیم بدھ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ممبئی کے ممبئی کے وانکھیڑے میدان پر تیسرے اور آخری ٹوئنٹی 20 میچ میں کرو یا مرو کی صورت حال میں اترے گی جہاں دونوں ٹیموں کے لیے سریز داؤ پر ہوگی۔
بھارت نے حیدرآباد میں پہلے ٹی -20 میچ میں چھ وکٹ سے جیت اپنے نام کر کے تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری بنائی تھی لیکن دوسرے میچ میں ویسٹ انڈیز نے میزبان ٹیم کی خراب فیلڈنگ اور نچلے آرڈر کی خراب بلے بازی جیسی کوتاہیوں کا بخوبی فائدہ اٹھاتے ہوئے تھرو اننت پورم میں یہ میچ آٹھ وکٹ سے جیت کر سریز 1-1 سے برابر کر دی۔
وراٹ کوہلی کی کپتانی والی ٹیم انڈیا کے لیے ابھی سریز جیتنے کیلئے ونڈيز کو ممبئی میں بدھ کو ہونے والے فیصلہ کن میچ میں ہر حال میں شکست سے دو چار کرنا ہوگا جبکہ دو بار ٹوئنٹی 20 عالمی چمپئن ویسٹ انڈیز ہر حال میں اس میچ کو جیت کر خود اس فارمیٹ کی سب سے بہترین ٹیم ہونے کو ثابت کرنا چاہے گی۔
بھارت جیسی مضبوط ٹیم کو اسی کے گھر میں ہرانا بھی اس کے لیے آسٹریلیا میں ہونے والے اگلے عالمی کپ سے پہلے حوصلہ بڑھانے والا ہوگا۔
بھارتی ٹیم کی دوسرے ٹی -20 میچ میں کارکردگی سوالوں کے گھیرے میں رہی تھی اور خود کپتان وراٹ نے ٹیم کی فیلڈنگ خراب بتاتے ہوئے کہا تھا کہ مسلسل دو میچوں میں ان کے کھلاڑیوں نے جس طرح سے کیچ ڈراپ کئے ہیں وہ دیکھنا کافی مایوس کن ہے۔
بھارت نے ایک ہی اوور میں دو کیچ ڈراپ کئے تھے جس نے میچ کا رخ بدل دیا۔ وہیں نچلے آرڈر کے بلے بازوں کی کارکردگی بھی غیر اطمینان بخش رہی تھی۔
روس کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی اگرچہ اس فیصلے کے 21 دن کے دوران کھیلوں کی سب سے بڑی عدالت میں اپیل کر سکتی ہے۔