ای سی بی کے چیف ایگزیکٹو ٹام ہیریسن نے موجودہ حالات کو ای سی بی کے سامنے تاریخ میں سب سے بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔ کورونا کے قہرکی وجہ سے انگلینڈ سمیت دنیا بھر میں کرکٹ سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں جس کا نقصان بورڈ کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔

فی الحال چار کروڑ پؤنڈ (تقریبا تین ارب 76 کروڑ روپے)کو فوری طور پر جاری کیا جائے گا جس میں سے دو کروڑ 10 لاکھ پؤنڈ (تقریبا ایک ارب 97 کروڑ روپے) کھیل کو چلانے کے لئے قسط مبرا قرض کے طور پر دیے جائیں گے۔
ہیریسن نے ساتھ ہی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کورونا کے اثرات جلد ہی ختم نہیں ہوئے تو آنے والے وقت میں حالات اس سے بھی بدتر ہوں گے۔ انهوں نے کہا کہ جو کھلاڑی مرکزی معاہدے میں ہیں انہیں چھٹی پر نہیں سمجھا جائے گا اور انہیں تنخواہ میں کٹوتی کے بارے میں نہیں کہا جائے گا۔ اس کے علاوہ ای سی بی کچھ ملازمین کی چھٹنی کر سکتا ہے۔
انگلینڈ میں سماجی فاصلے کئی ماہ تک جاری رہنے کی وجہ سے کاؤنٹی سیزن کو 28 مئی تک ملتوی کیا گیا ہے۔ اسے جون سے اگست کے درمیان شروع کرنے پر بات چیت جاری ہے یا پھر اسے پورے سیزن منسوخ کرنے کا اختیار بھی دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ تیسرا متبادل ناظرین کے بغیر میچ کرانا ہے۔
ہیریسن نے کہاکہ ہماری منصوبہ بندی کے برعکس ساری چیزیں ہو رہی ہیں۔ ہمارا سیزن ہونا کافی مشکل ہو گیا ہے۔ یہ ملک اور کرکٹ کے لئے کافی مشکل دور ہے۔ سب پر اس کا اثر پڑا ہے۔ اگر آگے بھی سیزن ملتوی ہوا تو یہ ہمارے لئے اور بھی تکلیف دہ ہوگا ۔ ہم اس کے لئے منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت تک کھیل شروع نہیں کریں گے جب تک ہم کھلاڑیوں اور شائقین کی حفاظت پختہ نہیں کر لیتے۔ اس کے بعد ہم اس پر توجہ دیں گے جو ہمیں صحیح لگے گا۔ ہم پہلے بین الاقوامی کرکٹ کو توجہ دیں گے۔