پاکستان کے سابق بلے باز ناصر جمشید پر ٹی ٹوئنٹی اسپاٹ فکسنگ کیس میں ساتھی کرکٹرز کو رشوت دینے کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام ثابت ہوا ہے۔
دو دیگر افراد یوسف انور اور محمد اعجاز نے بھی پی ایس ایل کھلاڑیوں کو رشوت دینے کا اعتراف کیا ہے۔ تینوں کی سزا کا فیصلہ فروری میں کیا جائے گا۔
تفتیش کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ سنہ 2016 میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بھی فکسنگ کرنے کی کوشش کی گئی تھی، جبکہ پی ایس ایل 2017 میں میچ فکس ہوئے تھے۔ دونوں ہی معاملات میں اس اوپنر (ناصر جمشید) نے ایک اوور کی پہلی دو گیندوں پر رن نہیں بنائے، جس کے بدلے میں انھیں رقم دی گئی۔
جمشید نے 9 فروری کو دبئی میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے مابین پی ایس ایل میں فکسنگ کے لیے کھلاڑیوں کو اکسایا تھا۔
جمشید پاکستان کے لیے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچز کھیل چکے ہیں۔