جج فضل میراں چوہان نے عمر اکمل پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی اینٹی کرپشن کی دو دفعات کے خلاف ورزی کا مجرم ٹھہراتے ہوئے گذشتہ 27 اپریل کو کرکٹ کے تمام فارمیٹس سے تین سال تک کی پابندی عائد کی تھی ۔
اکمل پر تین سال کی پابندی لگائے جانے کے تقریبا دو ہفتے بعد جج نے پی سی بی کو جمعہ کو سونپی اپنی رپورٹ میں اکمل کے رویہ پر تنقید کی ہے۔
پی سی بی کی ریلیز کے مطابق جج فضل میراں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دونوں جرائم میں سزا 20 فروری 2020 سے شروع ہوگی جس دن اکمل کو معطل کیا گیا تھا۔29 سالہ اکمل اب 19 فروری 2023 میں ہی کھیلنے کے لئے دستیاب ہو پائیں گے۔
جج فضل میراں نے الزامات کا انکشاف کرتے ہوئے اکمل کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اکمل کو اپنی غلطی پر کوئی پشیمانی نہیں ہے اور وہ معافی مانگنے تک کو تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اکمل اپنی غلطی ماننے کے بجائے یہ بہانہ کرتے ہیں کہ پہلے جب بھی ان سے ایسا کوئی رابطہ کیا گیا تو انہوں نے معاملے کی جانکاری دی تھی۔اکمل نے پی سی بی کے سیکورٹی کے سیکشن اور تحقیقاتی ٹیم سے کوئی تعاون نہیں کیا تھا۔
پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے معاملے کو لے کر اکمل پر الزام لگائے تھے اور بورڈ نے اس معاملے کو انتظامی کمیٹی کو بھیجا تھا۔اکمل کو گزشتہ 20 فروری کو عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا۔