دبئی: ایشیا کپ 2022 سپر فور مرحلے میں آج پاکستان کا مقابلہ افغانستان سے ہے۔ یہ میچ بھارتی کرکٹ شائقین اور بھارتی ٹیم کے لیے بہت خاص ہے۔ اگر آج کا میچ میں پاکستان جیت جاتا ہے تو بھارت ایشیا کپ کے فائنل سے باہر ہوجائے گا۔ اگر افغانستان کی ٹیم کوئی جود کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو بھارت کے لیے فائنل تک کی رسائی کا راستہ کھل جائے گا۔ How Can Team India Still Qualify For Final
بتادیں کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان یہ میچ (PAK vs AFG) شارجہ کے گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔ اب تک افغانستان اور پاکستان کے درمیان ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں صرف 2 میچز کھیلے گئے ہیں، جن میں پاکستان کو کامیابی ملی ہے۔
وہیں اگر ایشیا کپ کی بات کی جائے تو پاکستان نے گروپ مرحلے میں 2 میچز کھیلے جن میں سے ایک جیتا اور ایک میں شکست ہوئی۔ جب کہ افغانستان نے گروپ مرحلے کے دونوں میچز جیتے تھے۔ اس کے علاوہ سپر فور مرحلے میں افغانستان کو اپنے پہلے میچ میں سری لنکا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ پاکستان بھارت کو شکست دینے میں کامیاب رہا۔
اگر افغانستان کو پاکستان کے خلاف میچ میں تاریخ رقم کرنی ہے تو راشد خان کو کمال کرنا ہوگا۔ پاکستانی بلے بازوں کو اپنی خطرناک بولنگ سے پویلین کی راہ دکھانی ہوگی۔ اس کے علاوہ حضرت اللہ جزئی، رحمان اللہ گرباز جیسے بلے بازوں کو شاندار بیٹنگ کرنی ہوگی۔ ٹیم کے کپتان محمد نبی کو آل راؤنڈ کارکردگی دکھا کر ٹیم کو فتح دلانے کے لیے کام کرنا ہو گا۔
دوسری جانب افغانستان کے خلاف پاکستانی باؤلرز ایک بار پھر کمال کر سکتے ہیں۔ ہانگ کانگ کے خلاف پاکستانی بولرز نے جس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کیا آج کے میچ میں بھی وہی دہرانا چاہیں گے۔ آج کے میچ میں سب کی نظریں کپتان بابر اعظم پر بھی ہوں گی۔ ایشیا کپ اب تک بابر کے لیے اچھا نہیں رہا۔ ایسے میں بابر آج اپنے بلے سے دھوم مچانا چاہیں گے۔ یہ میچ جیت کر پاکستان ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچنے کی اپنی امیدواری پیش کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
- ایشیا کپ ہاتھ سے جانے مت دینا، شاہین آفریدی کا ویڈیو وائرل
- سری لنکا نے سنسنی خیز مقابلے میں بھارت کو شکست دی
- شکست کے بعد روہت کا غصہ پھوٹا، شکست کی اصل وجہ بتائی
افغانستان: حضرت اللہ زازئی، رحمان اللہ گرباز (وکٹ)، ابراہیم زدران، نجیب اللہ زدران، محمد نبی (کیپتان)، کریم جنت، راشد خان، سمیع اللہ شنواری، نوین الحق، مجیب الرحمان، فضل الحق فاروقی
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ)، فخر زمان، خوشدل شاہ، آصف علی، محمد نواز، افتخار احمد، شاداب خان، حارث رؤف، محمد حسنین، نسیم شاہ۔