کابل:اے سی بی نے تینوں کھلاڑیوں کے سالانہ سنٹرل کنٹریکٹ پر 2024 تک روک لگادی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ تینوں کھلاڑیوں کو اگلے دو سال تک کوئی این او سی (نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ) نہیں دیا جائے گا۔ اگر ان کے پاس پہلے سے کسی بھی لیگ میں کھیلنے کے لیے این او سی تھا تو اسے بھی منسوخ کر دیا جائے گا۔
-
🚨 ANNOUNCEMENT 🚨
— Afghanistan Cricket Board (@ACBofficials) December 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
The ACB has decided to delay the annual central contracts and opt not to grant NOCs to three national players, @Mujeeb_R88, @fazalfarooqi10 and Naveen Ul Haq.
Full Details 👉: https://t.co/FKECO8U7Ba pic.twitter.com/GMDaTzzNNP
">🚨 ANNOUNCEMENT 🚨
— Afghanistan Cricket Board (@ACBofficials) December 25, 2023
The ACB has decided to delay the annual central contracts and opt not to grant NOCs to three national players, @Mujeeb_R88, @fazalfarooqi10 and Naveen Ul Haq.
Full Details 👉: https://t.co/FKECO8U7Ba pic.twitter.com/GMDaTzzNNP🚨 ANNOUNCEMENT 🚨
— Afghanistan Cricket Board (@ACBofficials) December 25, 2023
The ACB has decided to delay the annual central contracts and opt not to grant NOCs to three national players, @Mujeeb_R88, @fazalfarooqi10 and Naveen Ul Haq.
Full Details 👉: https://t.co/FKECO8U7Ba pic.twitter.com/GMDaTzzNNP
اے سی بی کے بیان کے مطابق تینوں کھلاڑیوں نے حال ہی میں بورڈ سے یکم جنوری 2024 سے شروع ہونے والے سالانہ سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر نکلنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے فرنچائزی ٹورنامنٹ میں کھیلنے کی اجازت بھی مانگی تھی۔
بورڈ کے بیان میں کہا گیا ہے “ان کھلاڑیوں نے ٹی 20 لیگز اور دیگر تجارتی لیگز میں شرکت کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہیں کیے تھے۔ وہ افغانستان کے لیے کھیلنے کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہے تھے۔ اسی وجہ سے افغانستان کرکٹ بورڈ نے ان کھلاڑیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بورڈ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ اس کی سفارشات کے مطابق مزید اقدامات کیے جا سکیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ 'افغانستان کرکٹ بورڈ کا فیصلہ قومی ترجیحات پر توجہ دیتے ہوئے بورڈ کی بنیادی اقدار اور اصولوں کے مطابق کیا گیا ہے۔ اس سے ہر کھلاڑی کو اے سی بی کے اصولوں کو برقرار رکھنے اور اپنے ذاتی مفادات پر ملک کے مفادات کو ترجیح دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سال 2023 میں ہندوستان کے نوجوان کرکٹرز کی اجارہ داری
مجیب کو حال ہی میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے آئی پی ایل کی نیلامی میں 2 کروڑ روپے میں خریدا تھا۔ وہ فی الحال میلبورن رینیگیڈز ٹیم کے ساتھ بی بی ایل میں ہیں۔ نوین آئی پی ایل میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے ساتھ ہیں اور فضل حق فاروقی سن رائزرس حیدرآباد کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ابوظہبی ٹی 10 مقابلے میں حصہ لیا تھا۔ یہ تینوں ورلڈ کپ کے دوران افغانستان کی ٹیم کا بھی حصہ تھے۔
یو این آئی