آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد اور قومی انعام یافتہ فلم ہدایتکار اشون کمار نے سال 2004 میں آئی اپنی 48 منٹ کی مختصر فلم 'روڈ ٹو لداخ' میں عرفان خان کے ساتھ کیا ہے۔
اشون کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ نے ان کے پیشے اور فلمسازی کی تئیں اپنی نقطہ نظر کو بدلنے میں مدد کی ہے۔
اشون نے یہ بھی کہا کہ 29 اپریل کو عرفان کی اچانک انتقال ہونے سے وہ خود کو دھوکہ دیے جانے جیسا محسوس کرتے ہیں۔
اشون نے پرانی باتوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس اتنا بجٹ نہیں تھا کہ میں عرفان کو ان کی فیس دے پاتا۔انہوں نے عرفان سے فلم کو اپنا تعاون دینے کی گذارش کی ۔
اشون نے کہا کہ میں نے عرفان بھائی کو ذہن میں رکھ کر روڈ ٹو لداخ لکھا تھا۔مجھے ان کے ساتھ کی ضرورت تھی اور انہوں نے اپنی خواہش سے ایسا کیا۔مجھے یاد ہے لداخ کے لیے روانہ ہونے سے پہلے ہم دہلی میں تھے، اس شام بھائی کے ساتھ ایک حادثہ پیش آیا۔ان کی کلائی میں چوٹ آئی۔ایسے میں ان کے پاس پیچھے ہٹنے کےلیے تمام طبی وجوہات موجود تھے کیونکہ میں انہیں اس کام کے پیسے نہیں دے رہا تھا، لیکن انہوں نے کہا کہ میں نے تم سے وعدہ کیا ہے میں اپنا وعدہ پورا کروں گا۔میں ان کو جتنا جاننے لگا، ان کی تئیں میری عقیدت اتنی ہی بڑھتی ہے۔
آشون نے مزید کہا کہ ہمیں اس وقت نہیں معلوم تھا کہ انہیں اونچائی سے پریشانی ہے، لداخ پہنچنے کے بعد ہمیں اس بارے میں معلوم ہوا۔وہ بیمار تھے، کلائی میں چوٹ لگی تھی، خراب موسم کے درمیان ہم سبھی کے ساتھ وہ خیمہ میں رہ رہے تھے لیکن انہوں نے ہار نہیں مانی اور ہمیشہ اپنا تعاون دیا۔