بالی ووڈ کے معروف فلمساز اور پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا نے کہا کہ فلم 'تھری ایڈیٹس، جس نے ریلیز کے پہلے ہی دن 33 کروڑ روپے کمایا اور ہم جانتے تھے کہ 'شکارا' کا پہلے دن کا مجموعہ 30 لاکھ ہے۔ اس کے باوجود ہم نے اس فلم کو بنانے کے لیے اپنی زندگی کے 11 برس دیے ہیں۔ مجھے لگتا ہے آج کی چیزیں بہت ہی مضحکہ خیز ہیں کیونکہ میں نے ایسی فلمیں بنائی ہیں جس نے پہلے دن ہی 30 کروڑ روپے کی کمائی کی ہے اور جب میں ایک ایسی فلم بناتا ہوں جو پہلے دن 30 لاکھ روپے کی کمائی کرتی ہے تو لوگ کہتے ہیں کہ میں نے کشمیری عوام کے درد کو کمرشل بنا دیا ہے۔
ودھو ونود چوپڑا اور فلم کے مرکزی کردار عادل خان اور سعدیہ کے ساتھ شکارا فلم کو پروموٹ کرنے کے لیے ممبئی کے کے سی کالج کے دورے کے دوران کہا کہ 'جو لوگ ایسا محسوس کرتے ہیں وہ گدھے ہیں اور اسی وجہ سے میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ لوگ گدھے نہ بنیں۔ پہلے فلم دیکھیں اور پھر اپنی رائے بنائیں'۔
فلم شکارا سنہ 1990 کے اوائل میں کشمیری پنڈتوں کے بڑے پیمانے پر انخلا کے بارے میں تھی۔ فلم سے بہت زیادہ کی توقع کی جارہی تھی کیونکہ تجربہ کار فلمساز چوپڑا ریاست سے تعلق رکھتے ہیں۔
تاہم فلم کی ریلیز کے بعد لوگوں نے فلم اور اس کے ہدایتکار چوپڑا کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ دہلی میں اسکریننگ کے موقع پر ایک کشمیری پنڈت خاتون سے ہدایتکار پر پٹائی کا ایک ویڈیو وائرل ہوا۔ اسے 'گھٹیا' فلم قرار دیتے ہوئے اور اسے مسترد کرتے ہوئے اور کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ فلم بہت کمرشلائز کی گئی ہے اور مستند نہیں ہے۔
ٹویٹر پر شکارا ہیش ٹیگ نے ٹرینڈ کرنا شروع کر دیا اور لوگ الزام لگا رہے تھے کہ کشمیری پنڈتوں نے جس خوفناک مظالم کا سامنا کیا ہے اس کا انکشاف کرنے کے بجائے چوپڑا اس موضوع پر نرمی اختیار کرتے ہیں۔
چوپڑا نے کہا کہ مشہور ہالی ووڈ فلم ساز جیمس کیمرون نے ان کی فلم کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'اس فلم کی ہر جگہ بڑے پیمانے پر تعریف ہوئی ہے۔ میرا خیال ہے کہ آپ نے جیمس کیمرون نامی ایک شخص کے بارے میں سنا ہوگا جس نے 'ٹائٹینک' اور 'اوتار' جیسی فلم کی ہدایتکاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں شکارہ فلم بڑے پردے پر ریلیز ہوئی۔ پھر اچانک یہ ساری نفرت کی لہر سامنے آگئی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'میں ٹویٹر پر یا کسی بھی سوشل میڈیا پر نہیں ہوں۔ جو بات ہمارے لیے بڑی حیرت کی بات آئی وہ ہے کہ آئی ایم ڈی بی پر ہماری ریٹنگ جو آٹھ یا نو کے قریب تھی اب ایک رہ گئی۔ ہم نے پایا کہ ان تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لوگوں نے ویڈیو بنانا اور کہنا شروع کر دیا ہے کہ 'اس فلم کو ون اسٹار ریٹنگ دینے کے لیے بٹن دبائیں'۔
چوپڑا نے کہا کہ شکارا ان کے دل کے قریب ہیں، یہ ایک بہت ہی خاص فلم ہے اور یہ فلم ان واقعات کے بارے میں ہے جو تقریبا 30 برس قبل چار لاکھ کشمیریوں کو ان کے آبائی وطن سے باہر پھینک دیا گیا تھا اور میری والدہ ان میں سے ایک تھیں۔ میں تکنیکی طور پر اپنے ہی ملک میں مہاجر ہوں کیونکہ میں کشمیر سے ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے کیریئر میں فلمیں بناتے ہوئے انہوں نے کبھی کسی چیز پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ 'اپنی پوری زندگی میں، میں نے اپنی بنائی ہوئی فلموں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، خواہ وہ تھری ایڈیٹس ہوں یا منا بھائی سیریز ہوں یا پھر شکارا۔ ہر فلم میں، میں نے آپ لوگوں کو ایک پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ مننا بھائی میں، میں نے 'جادو کی جھپی اور تھری ایڈیٹس میں، میں نے طلبا کو ایک اچھا مشورہ دیا، تاکہ کامیابی کا تعاقب کیا جا سکے اور کامیابی اس کے نتیجہ میں نکلے گی۔ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہے کہ اس فلم سے بہت سی زندگیاں بدل گئیں۔