بالی ووڈ میں اداکارہ (نرگس ربادی) شمی نے نہ صرف بطور مرکزی کردار نبھائے بلکہ کامیڈی اور منفی کرداروں میں بھی خاص شناخت بنائی ہے۔
دادی، نانی اور ماں کے بہترین کردار ادا کرنے والی شمی کی پیدائش 24 اپریل 1929 کو بمبئی کے ایک پارسی گھرانے میں ہوئی تھی۔ ان کی وفات 6 مارچ 2018 کو ممبئی میں ہوئی۔
شمی کا حقیقی نام نرگس ربادی تھا۔ جب ان کی عمر محض 3 برس تھی ان کے والد کا انتقال ہوگیا۔ والد کے انتقال کے بعد ان کی والدہ پارسیوں کی مذہبی تقریبات میں کھانے پکاکر گزارا کرتی تھیں۔
شمی کی بڑی بہن منی ربادی فلموں میں اداکاراؤں کی ڈریس ڈیزائن کرتی تھیں۔ وہ سال 1967 سے 1944 تک بالی ووڈ میں فیشن ڈیزائنر کے طور پر سرگرم رہیں۔
نرگس ربادی کا فلموں میں کام کرنا ایک اتفاق ہی تھا۔ ان کے ایک فیملی فرینڈ چِنّو ماما فلمساز محبوب کے یہاں کام کرتے تھے۔ چنو ماما کے اداکار اور فلمساز شیخ مختار سے قریبی مراسم تھے۔ اس وقت شیخ مختار ایک فلم بنارہے تھے اس فلم میں بیگم پارہ ان کے اپوزٹ ہیروئن کا کردار ادا کر رہی تھیں۔ شیخ مختار کو اس فلم کے لئے دوسری ادکارہ کی تلاش تھی۔ اس سلسلے میں چنو ماما نے نرگس ربادی سے بات کی اور دوسرے دن وہ انہیں شیخ مختار کے اسٹوڈیو لیکر پہنچ گئے۔
شمی کے بات کرنے کے انداز سے شیخ مختار کافی متاثر ہوئے اور انہیں اپنی فلم میں 500 روپے ماہانہ پر تین سال کے معاہدے کے ساتھ رکھ لیا اور انہیں تلقین کی کہ وہ میری اجازت کے بغیر کسی دوسری فلم میں کام نہ کریں۔ اس فلم کو ڈائرکٹر تارا ہریش ڈائریکٹ کررہے تھے۔ چونکہ فلموں میں نرگس نام سے ایک اداکارہ پہلے سے ہی موجود تھیں اس لئے انہیں شمی کا نام دیا گیا۔
شمی کی پہلی فلم 'استاد پیڈرو' تھی جو سال 1951 میں ریلیز ہوئی۔یہ فلم باکس آفس پر کامیاب ثابت ہوئی۔