جودھ پور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ہفتے کے روز واضح طور پر کہا ہے کہ اگلی بار 6 فروری کو سلمان خان کو ذاتی طور پر پیش ہو کر 437 اے کا مچلکہ پیش کرنا ہوگا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں کالے ہرن کے شکار سے متعلق چار مقدمات چل رہے ہیں۔
سلمان خان کی جانب سے وکیل ہستیمل سارسوت، نشانت بوڈا، وجے چودھری پیش ہوئے اور انہوں نے چاروں معاملات میں معافی نامہ پیش کیا۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ہر بار معافی سے کام نہیں چلے گا۔ جس پر وکلاء نے کہا کہ کووڈ ۔19 ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے۔ ایسی صورتحال میں اس بار معذرت قبول کریں، سلمان خان اگلی بار پیش ہوں گے۔
5 اپریل 2018 کو، اس وقت کے سی جے ایم گرامن دیو کمار کھتری کی عدالت نے سلمان خان کو کالے ہرن کے شکار معاملے میں پانچ سال کی سزا سنائی تھی۔ اس معاملے میں، شریک ملزم فلم اداکار سیف علی خان، اداکارہ نیلم، تبو اور سونالی بیندرے کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا گیا۔ اس وقت سلمان خان کو گرفتار کر کے جودھ پور جیل بھیج دیا گیا تھا۔ تین دن بعد انہیں عدالت سے ضمانت کی بنیاد پر رہا کیا گیا۔
جس کے بعد سلمان خان نے انہیں دی گئی پانچ سالہ سزا کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جودھ پور ضلع کے سامنے چیلنج کیا۔ دوسرے معاملے میں، اس وقت کے چیف جسٹس گرامن دلپت سنگھ راجپو روہت نے غیر قانونی ہتھیاروں کے معاملے میں 18 جنوری 2017 کو سلمان خان کو بری کر دیا تھا۔
سلمان خان کے بری ہونے پر، جودھ پور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ریاستی حکومت کو چیلنج کیا۔ حکومت کی جانب سے دو اپیلیں جمع کی گئیں، جس میں سلمان خان کے خلاف استغاثہ کی جانب سے سی آر پی سی کے سیکشن 340 کے تحت دائر دونوں درخواستوں کو 17 جون 2019 کو اس وقت کے چیف جسٹس جودھ پور دیہی انکت رمن نے مسترد کردیا تھا۔ ان تمام معاملات پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جودھ پور میں اپیلیں زیر التوا ہیں۔