بمبئی ہائی کورٹ نے پورنوگرافی معاملے میں ملزم راج کندرا اور اس کے معاون ریان تھورپے کی عدالتی حراست کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو ہفتہ کے روز خارج کر دیا۔
جج اے ایس گڈکری نے معاملے کی سماعت کے بعد متعلقہ عرضیاں یہ کہتے ہوئے خارج کردیں کہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی طرف سے ملزمین کو عدالتی حراست میں دینا قانون کے مطابق ہے اور اس میں مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔
کندرا اور تھورپے نے عرضیوں میں اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'پولیس نے سی آر پی سی کی دفعہ 41A کے تحت نوٹس جاری کرنے کے لازمی التزام پر عمل نہیں کیا تھا۔ کندرا نے دعوی کیا کہ انہیں جانچ حکام کے سامنے پیش ہونے کے لئے نوٹس دیا گیا تھا لیکن جلد ہی ان کو گرفتار کر لیا گیا۔
تھورپے نے کہا کہ 'نوٹس قبول کرنے اور تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون کرنے کے باوجود انہیں گرفتار کیا گیا۔ دوسری طرف سے فریق استغاثہ نے الزام لگایا کہ ملزمین کو نوٹس دیا گیا تھا لیکن اگر وہ ثبوتوں کو تباہ کررہے ہیں تو اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔'
یہ بھی پڑھیں: گلوکار ہنی سنگھ کے خلاف گھریلو تشدد کا مقدمہ
چیف پبلک پراسیکیوٹر ارونا پئی نے پیش کیا کہ 'کندرا کے اندھیری ویسٹ دفتر میں سین نیٹورک سے 51 پورن ویڈیو اور ان کے لیپ ٹاپ سے 68 دیگر کلپ برآمد کئے گئے تھے۔ عدالت نے استغاثہ کے دلائل منظور کرتے ہوئے ملزمین کی عرضیاں خارج کردیں۔
ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے کندرا اور تھورپے کو 19 جولائی کو پورنوگرافی کے معاملے میں تعزیرات ہنداورآئی ٹی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت گرفتار کیا تھا۔
(یو این آئی)