بالی ووڈ میں ان دنوں اسپورٹس بایوپک کا رجحان چل رہا ہے۔ بھارت کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک منصورعلی خان پٹودی کی سوانح پر بھی بحث ہورہی ہے۔
سیف علی خان سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے والد منصور علی خان پٹودی کی سوانح لکھنا یا اس پر بایوپک بنانا پسند کریں گے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ بایوگرافی لکھنا ایک بات ہے اور فلم بنانا دوسری بات۔ ان کی زندگی پر مبنی فلم بنانا بہت مشکل ہوگا۔
سیف نے کہا کہ ان کے پاس معقول حقیقت بھی نہیں ہے کہ اسے لکھ سکیں۔ اگر کسی کو ان کے بار ے میں لکھنا پڑے گا تو بہت ساری چیزیں ہیں خاص طور پر جب ان کا انتقال ہوا تب بہت سارے آرٹیکلز اور کہانیاں لکھی گئی تھیں۔ ایک شخص ان پر کتاب لکھ رہا تھا لیکن اس سے کچھ خاص حاصل نہیں ہوا۔ والدہ شرمیلا ٹیگور اس سے زیادہ خوش نہیں تھیں۔
سیف کو لگتا ہے کہ اس پر ایک اچھی کہانی لکھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فلم بنانے کے حقوق بھی اس وقت تک نہیں دے سکتے ہیں، جب تک فلم اچھی نہ ہو۔ انہیں نہیں لگتا ہے کہ یہ ہندی فلم ہو سکتی ہے کیونکہ ان کے والد بین الاقوامی شخصیت کے مالک تھے۔