ETV Bharat / sitara

Kangana Ranaut: دہلی اسمبلی کی کمیٹی نے اداکارہ کنگنا راناوت کو طلب کیا

author img

By

Published : Nov 25, 2021, 10:25 PM IST

دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی( Delhi Assembly’s Committe) کو کنگنا راناوت( Kangana Ranaut) کے حوالے سے کئی شکایت موصول ہوئی ہے۔ کنگنا پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر توہین آمیز پوسٹ شیئر کیے ہیں۔ جس پر دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی نے اداکارہ کنگنا راناوت کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔

کنگنا راناوت
کنگنا راناوت

دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی( Delhi assembly’s committee for peace and harmony) نے فرقہ وارانہ انتشار اور نفرت پھیلانے کے الزام میں اداکارہ کنگنا راناوت( Kangana Ranaut) کو 6 دسمبر کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔ دہلی کے رکن اسمبلی راگھو چڈھا کی سربراہی میں امن اور ہم آہنگی کمیٹی نے کنگنا راناوت کو پیش ہونے کے لیے بلایا ہے تاکہ موجودہ مسئلے پر زیادہ جامع اور بہتر انداز میں بات چیت کی جاسکے۔ سمن جاری کرکے اداکارہ کو 6 دسمبر کو دوپہر 12 بجے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی کو کنگنا راناوت کے حوالے سے کئی شکایت موصول ہوئی ہے۔ کنگنا پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر توہین آمیز پوسٹ شیئر کیے ہیں۔

شکایت کنندگان کے مطابق کنگنا راناوت کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کی رسائی بہت زیادہ ہے۔ اسے دنیا بھر میں تقریباً 80 لاکھ افراد فالو کرتے ہیں۔ کنگنا نے مبینہ طور پر اپنی پوسٹ سے سکھ برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے جس سے معاشرے کے امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ کنگنا رناوت نے مبینہ طور پر سکھ برادری کو ’خالصتانی دہشت گرد‘ قرار دیا ہے۔ جس کی وجہ سے سکھ برادری کے لوگوں کی توہین ہوئی ہے۔ ان کے ذہنوں میں سلامتی، زندگی اور آزادی کے بارے میں بھی خوف پیدا ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Complaint Against Kangana: منجندر سنگھ سرسا کی کنگنا رناوت کے خلاف شکایت، کاروائی کا مطالبہ

واضح رہے کہ کنگنا راناوت نے 20 نومبر کو ایک اسٹوری پوسٹ کی تھی ، جس میں لکھا گیا کہ 'خالصتانی دہشت گرد آج حکومت کے ہاتھ مروڑ سکتے ہیں۔ لیکن انھیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ایک خاتون نے انہیں اپنی جوتی تلے کچل دیا تھا۔ خواہ کتنی ہی مصیبتیں آئیں لیکن اس نے اپنی جان کی قیمت پر انھیں مچھروں کی طرح کچل دیا۔ لیکن ملک کے ٹکڑے ٹکڑے نہیں ہونے دیئے۔ ان کی موت کے بعد بھی کئی دہائیاں گزر جانے کے باوجود آج اس کے نام سے کانپتے ہیں۔ انھیں ویسا ہی گرو (استاد) چاہیے'۔
یو این آئی

دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی( Delhi assembly’s committee for peace and harmony) نے فرقہ وارانہ انتشار اور نفرت پھیلانے کے الزام میں اداکارہ کنگنا راناوت( Kangana Ranaut) کو 6 دسمبر کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔ دہلی کے رکن اسمبلی راگھو چڈھا کی سربراہی میں امن اور ہم آہنگی کمیٹی نے کنگنا راناوت کو پیش ہونے کے لیے بلایا ہے تاکہ موجودہ مسئلے پر زیادہ جامع اور بہتر انداز میں بات چیت کی جاسکے۔ سمن جاری کرکے اداکارہ کو 6 دسمبر کو دوپہر 12 بجے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی کو کنگنا راناوت کے حوالے سے کئی شکایت موصول ہوئی ہے۔ کنگنا پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر توہین آمیز پوسٹ شیئر کیے ہیں۔

شکایت کنندگان کے مطابق کنگنا راناوت کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کی رسائی بہت زیادہ ہے۔ اسے دنیا بھر میں تقریباً 80 لاکھ افراد فالو کرتے ہیں۔ کنگنا نے مبینہ طور پر اپنی پوسٹ سے سکھ برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے جس سے معاشرے کے امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ کنگنا رناوت نے مبینہ طور پر سکھ برادری کو ’خالصتانی دہشت گرد‘ قرار دیا ہے۔ جس کی وجہ سے سکھ برادری کے لوگوں کی توہین ہوئی ہے۔ ان کے ذہنوں میں سلامتی، زندگی اور آزادی کے بارے میں بھی خوف پیدا ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Complaint Against Kangana: منجندر سنگھ سرسا کی کنگنا رناوت کے خلاف شکایت، کاروائی کا مطالبہ

واضح رہے کہ کنگنا راناوت نے 20 نومبر کو ایک اسٹوری پوسٹ کی تھی ، جس میں لکھا گیا کہ 'خالصتانی دہشت گرد آج حکومت کے ہاتھ مروڑ سکتے ہیں۔ لیکن انھیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ایک خاتون نے انہیں اپنی جوتی تلے کچل دیا تھا۔ خواہ کتنی ہی مصیبتیں آئیں لیکن اس نے اپنی جان کی قیمت پر انھیں مچھروں کی طرح کچل دیا۔ لیکن ملک کے ٹکڑے ٹکڑے نہیں ہونے دیئے۔ ان کی موت کے بعد بھی کئی دہائیاں گزر جانے کے باوجود آج اس کے نام سے کانپتے ہیں۔ انھیں ویسا ہی گرو (استاد) چاہیے'۔
یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.