ممبئی کی پالی ہلس میں واقع اداکارہ کنگنا رناوت کے دفتر کو بی ایم سی نے ستمبر کے مہینے میں غیر قانونی قرار دے کر مسمار کردیا تھا۔ اس معاملے کو لے کر بہت سیاست بھی ہوئی۔ اب اس معاملے میں آر ٹی آئی کے تحت یہ انکشاف ہوا ہے کہ بی ایم سی نے کنگنا کے خلاف مقدمہ لڑنے کے لئے اب تک 82 لاکھ روپے خرچ کیے ہیں۔
دراصل ، ممبئی سے تعلق رکھنے والے آر ٹی آئی کارکن شرد یادو نے آر ٹی آئی کے تحت یہ جانکاری مانگی تھی کہ کنگنا کے خلاف دائر مقدمہ میں بی ایم سی نے کس وکیل کو ہائر کیا ہے اور اسے کتنی تنخواہ دی گئی ہے۔
اس کے جواب میں بی ایم سی نے شرد یادو کو بتایا کہ انہوں نے ہائی کورٹ میں اس کیس کو لڑنے کے لئے وکیل اکانشا چنوئے کو مقرر کیا ہے اور اب تک انہیں 82.5 لاکھ روپے بطور فیس دیئے گئے ہیں۔
کنگنا نے بدھ کے روز ٹویٹ کرکے مہاراشٹرا حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کنگنا نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ، "میونسپل کارپوریشن نے اب تک میرے گھر کو غیر قانونی طریقے سے منہدم کرنے کے لیے 82 لاکھ روپے خرچ کیے ہیں۔ پاپا کے پپو نے ایک لڑکی کو چھڑانے کے لئے عوامی پیسہ خرچ کیا ، آج مہاراشٹرا کی یہ صورتحال ہوگئی جو بہت بدقسمتی کی بات ہے'۔