بپی لہڑی نے صرف تین سال کی عمر میں طبلہ بجانا شروع کردیا تھا، جس کے بعد ان کے والد نے انہیں مزید تربیت دی۔ بالی ووڈ کو راک اور ڈسکو موسیقی سے متعارف کروانے والے بپی لہری نے اپنی دھنوں پر نوجوانوں کو رقص کرنے پر مجبور کردیا تھا۔ مشہور موسیقار اور گلوکار بپی لہری نے کئی چھوٹی و بڑی فلموں میں اداکاری بھی کی۔ بپی لہری نے 80 کی دہائی میں بالی ووڈ کو کئی یادگار نغموں کا تحفہ دے کر اپنی پہچان بنائی۔ انہوں نے چلتے چلتے، ڈسکو ڈانسر، اور شرابی جیسی کئی فلموں میں مقبول گانے پیش کئے۔ انہوں نے 2020 میں ریلیز ہوئی فلم باغی 3 میں آخری بار گانا گایا تھا۔
17 سال کی عمر سے ہی بپی لہری موسیقار بننا چاہتے تھے اور ایس ڈی برمن ان کے لیے مشعل راہ تھے جبکہ اپنی نوعمری میں ہی وہ ایس ڈی برمن کے گانے سنتے اور ریاض کیا کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
Sandhya Mukherjee Passes Away: معروف گلوکارہ سندھیا مکھرجی کا انتقال
جس دور میں لوگ رومانوی موسیقی سنتے تھے، اس وقت بپی نے بالی ووڈ میں 'ڈسکو ڈانس' متعارف کرایا تھا۔ بنگالی فلم دادو (1972) اور بالی ووڈ فلم ننھا شکاری (1973) میں بپی لہری نے پہلی بار موسیقی دی تھی۔ انہوں نے متعدد فلموں میں کام کرتے ہوئے بلندیوں کو چھو لیا اور بالی ووڈ میں ایک بڑے فنکار کے طور پر اپنا مقام بنایا۔ آج ان کے انتقال سے ان کے چاہنے والوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔