ملک میں بڑھتے ہوئے ہجومی تشدد کے واقعات کے بعد ملک کی 49 معروف شخصیات کی دستخط والے خط میں مودی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ہجومی تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں۔
اس معاملے میں مشہور فلمساز اشوک پنڈت نے ان تمام شخصیات پر تنقید کی اور انہیں برساتی میںڈک کہا جن لوگوں نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط پر دستخط کی ہے۔
اشوک پنڈت نے کہا کہ مرکز میں مودی کی واپسی اور آئندہ اسمبلی انتخابات کے مدنظر عدم برداشت اور تعصب کے نام پر برساتی میںڈک باہر نکل رہے ہیں۔
ایک ٹی وی شو کے دوران اشوک پنڈت نے کہا کہ جن لوگوں نے خط پر دستخط کی ہے ان کا مقصد کسی مدد کرنا نہیں بلکہ سرخیاں بٹورنا ہے، اگر انہیں سچ میں کسی کی مدد کرنا ہوتی تو وہ وزیراعظم کو کھلا خط لکھنے کی بجائے براہ راست ان سے ملاقات کرتے اور مسائل کو حل کرنے کی بات کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2019 اسمبلی انتخابات سے قبل یہ مینڈک پھر سے باہر نکل رہے ہیں، ان سے کہا گیا ہے کہ انتخابات قریب آ رہے ہیں باہر نکلو، گالیاں دینا شروع کرو۔
اشوک پنڈت نے کہا کہ لوگ دوسرے ممالک میں بھارت کا نام بدنام کر رہے ہیں اگر ہم اپنے ملک میں جئے شری رام نہیں بولیں گے تو پھر کہاں بولیں گے۔
انہوں نے دستخط کنندگان کو پیڈ ایجنٹس قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی انتخابات قریب آتے ہیں یہ لوگ باہر نکل کر مودی اور بی جے پی کی برائی کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ اشوک پنڈت بی جے پی حامی ہیں اور وہ تمام مسائل پر کھلے طور پر بی جے پی اور مودی کی حمایت کرتے ہیں۔