سنجیو کمار 9 جولائی 1938 کو ایک متوسط طبقے کے گجراتی خاندان میں پیدا ہوئے وہ بچپن سے ہی فلموں میں ہیرو بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے اور اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کے لئے انہوں نے فلمالیہ کے ایکٹنگ اسکول میں داخلہ لے لیا۔سنجیو کا اصلی نام ہری بھائی زری والا تھا اور ہندی فلمی دنیا میں وہ ہری بھائی کے نام سے مشہور تھے۔ اداکار سنجیو کمار کی آج 83 ویں سالگرہ ہے۔ اس موقع پر ان کے مداحوں نے انہیں یاد کیا۔
سنجیو کمار نے 'دستک' اور 'کوشش' میں اپنے کرداروں کے لئے دو بار قومی ایوارڈ جیتا۔ 9 جولائی 1938 کو ہری ہر جیٹھالال جری والا کے یہاں پیدا ہوئے، سنجیو کمار نے 1960 میں فلم 'ہم ہندوستانی' سے بالی ووڈ میں قدم رکھا تھا۔
بالی ووڈ میں سنجیو مختلف طرح کے کردار ادا کرنے کےلیے بھی جانے جاتے ہیں وہ اپنی اداکاری سے تصورات کو حقیقت کا رنگ دینے کی قابلیت رکھتے تھے۔چاہے اگر ہم بات کریں فلم 'کوشش' کی جس میں انہوں نے ایک گونگے شخص کا کردار ادا کیا تھا یا پھر فلم 'شعلے' کا ذکر کریں۔
انہوں نے فلم 'انوبھو' (1971) ، 'کوشش' (1972) ، 'آندھی' اور 'شعلے' (1975) ، 'شطرنج کا کھلاڑی' (1977) ، 'پتی پتنی اور وہ' (1978) ، 'نوکر' (1979) اور انگور ( 1982) جیسی کامیاب فلموں میں اپنا یادگار پرفارمنس پیش کیا۔
ان کے یادگار کرداروں میں سے ایک جو لوگوں کے ذہنوں میں اب بھی تازہ ہے وہ ہے 1975 کے بلاک بسٹر 'شعلے' میں ریٹائرڈ پولیس اہلکار ٹھاکر بلدیو سنگھ کا۔ جن کے ہاتھوں کو ڈاکو گبر سنگھ نے کاٹ دیا تھا۔
واضح رہے کہ سنجیو کمار صرف 47 سال کے تھے جب 1985 میں ان کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ قومی ایوارڈ یافتہ سنجیو کمار آندھی ، دستک ، کوشش اور انگور جیسی متعدد فلموں میں شاندار اداکاری کے لئے جانے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھوپال: 80 برس کے بزرگ کی دلیپ کمار کے تئیں دیوانگی