بلاسپور: بالی ووڈ اداکار عامر خان کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ اداکار کی جانب سے ملک میں عدم رواداری سے متعلق دئے گئے بیان کو لے کر دائر عرضی کو عدالت نے آج مسترد کردیا ہے۔ یہ معاملہ ہائی کورٹ کے جسٹس سنجے کے۔ اگروال کی سنگل بینچ میں تھا۔
اطلاعات کے مطابق نومبر 2015 میں عامر خان کا بیان آیا تھا کہ 'ملک میں عدم رواداری بڑھ رہی ہے اور ان کی اہلیہ کرن نے تجویز پیش کی تھی کہ ہمیں ملک چھوڑ دینا چاہئے۔'
اس بیان کے خلاف رائے پور کے رہائشی دیپک دیوان نے نچلی عدالت میں شکایت درج کرائی تھی جو خارج ہو گئی تھی۔ شکایت خارج ہونے کے بعد دیوان نے اس معاملے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی۔
نظرثانی کی درخواست خارج ہونے کے بعد بھی دیوان نے ایڈوکیٹ امیکانت تیواری کے توسط سے بلاسپور ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔ اس میں عامر خان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153 (اے) (بی) کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس معاملے میں ہائی کورٹ نے گذشتہ سماعت میں عامر خان اور حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا جس کے بعد بدھ کو ہونے والی سماعت میں جسٹس سنجے کے ۔ اگروال کی بینچ نے عامر خان کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی۔