واشنگٹن (یو ایس): ایلون مسک نے بلیو ٹک اکاؤنٹ ہولڈرز کے فی ماہ 20 امریکی ڈالر(1600 روپے) لینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنی کمپنی(ٹویٹر) میں اس پروجیکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو بھی خبردار کیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے 7 نومبر تک مذکورہ فیچر کو شامل نہیں کیا تو انہیں نوکری سے نکال دیا جا سکتا ہے۔ اب 'چیف ٹویٹ' ایلون مسک مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم پر 'تصدیق شدہ اکاؤنٹ(بلیو ٹک)' اسٹیٹس پر قیمت کا ٹیگ لگا رہے ہیں، ٹویٹر ڈیل ہوجانے کے بعد ایلون مسک کئی بڑے فیصلے لے رہے ہیں۔ مسک نے اپنے ارادوں کے بارے میں زیادہ انکشاف کیے بغیر ٹویٹ کیا کہ 'توثیق کے پورے عمل کو ابھی بہتر بنایا جا رہا ہے۔ مسک نے مزید تفصیلات بتائے بغیر اپنے ٹویٹ میں محض اتنی ہی بات بتائی۔ Twitter New CEO Elon Musk
-
Want a 'blue tick' on Elon Musk's Twitter? Get ready to pay USD 20 per month
— ANI Digital (@ani_digital) October 31, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story | https://t.co/smSQ6Tppt9#ElonMusk #Twitter #ElonTwitter #Musk pic.twitter.com/X0qFZp0QvM
">Want a 'blue tick' on Elon Musk's Twitter? Get ready to pay USD 20 per month
— ANI Digital (@ani_digital) October 31, 2022
Read @ANI Story | https://t.co/smSQ6Tppt9#ElonMusk #Twitter #ElonTwitter #Musk pic.twitter.com/X0qFZp0QvMWant a 'blue tick' on Elon Musk's Twitter? Get ready to pay USD 20 per month
— ANI Digital (@ani_digital) October 31, 2022
Read @ANI Story | https://t.co/smSQ6Tppt9#ElonMusk #Twitter #ElonTwitter #Musk pic.twitter.com/X0qFZp0QvM
تاہم امریکہ میں مقیم چند میڈیا پلیٹ فارمز نے انکشاف کیا ہے کہ مسک نئے ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن کے لیے صارفین سے 20 امریکی ڈالر جو کہ 1600 روپے ہوتے ہیں، چارج کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اگرچہ یہ سبسکرپشن ٹویٹس میں ترمیم کرنے اور انڈو کو ختم کرنے جیسی خصوصیات کے ذریعے فوائد فراہم کرے گا لیکن اس کی قیمت نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ موجودہ پلان کے مطابق تصدیق شدہ صارفین(بلیو ٹِک اکاؤنٹ ہولڈر) کو سبسکرائب کرنے کے لیے 90 دن کا وقت دیا جائے گا اس کے بعد بھی اگر کوئی سبسکرائب نہیں کرتا ہے تو ان کا بلیو ٹِک مارک ہٹا دیا جائے گا۔ Elon Musk's Twitter
دریں اثنا ایلون مسک کے اس حیرت انگیز اعلان سے صرف صارفین ہی حیران نہیں ہوئے بلکہ اس پروجیکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو بھی خبردار کیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے 7 نومبر تک مذکورہ فیچر کو شامل نہیں کیا تو انہیں نوکری سے نکال دیا جا سکتا ہے۔ ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن فیچر تقریباً ایک سال قبل پلیٹ فارم کو اشتہار سے پاک بنانے کے تجربہ کی کوشش میں شروع کیا گیا تھا۔
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے حال ہی میں ڈرامائی واقعات کی ایک سیریز کے بعد ٹویٹر کو سنبھالا جو اس پورے معاہدے میں چلا تھا۔ ایلون مسک ٹویٹر معاہدے کو حتمی شکل دینے تک کئی بار اسے لینے اور چھوڑنے کے درمیان کشمکش کا شکار ہوتے دکھائی دیئے۔ یہ الزام لگاتے ہوئے کہ کمپنی سروس پر اسپام اور جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کو مناسب طور پر ظاہر کرنے میں ناکام رہی، مسک ایک موقع پر اس معاہدے سے تقریباً پیچھے ہٹ گئے تھے جس کے بعد معاملہ کورٹ تک چلا گیا تھا اور کورٹ نے ایلون مسک کو ہدایت دی تھی کہ 28 اکتوبر تک ٹویٹر ڈیل مکمل کریں جس کے بعد مسک نے ٹویٹر کا کاروبار اپنے ہاتھ میں لے لیا اور سی ای او پراگ اگروال سمیت اعلیٰ عہدیداروں کو کمپنی سے نکال دیا۔