ریاض: سعودی عرب کی کنگ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولم اینڈ منرلز کے طلبہ نے جدید ڈرون تیار کر لیا ہے جس کی نمائش بھی کی گئی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی کنگ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولم اینڈ منرلز کے طلبہ نے جدید ڈرون تیار کر لیا ہے جس کی نمائش بھی کی گئی ہے۔ اس پروجیکٹ کی تیاری میں کنگ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز اور شہزادہ سلطان سینٹر برائے ریسرچ اینڈ ڈیفنس اسٹڈیز کی جانب سے بھر پور تعاون حاصل رہا۔
-
من إبداعات طلابنا ومشاريعهم المميزة في معرض جامعة الملك فهد إكسبو ٢٠٢٣!#KFUPM https://t.co/rdTm0peutH
— جامعة الملك فهد للبترول والمعادن | KFUPM (@KFUPM) December 18, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">من إبداعات طلابنا ومشاريعهم المميزة في معرض جامعة الملك فهد إكسبو ٢٠٢٣!#KFUPM https://t.co/rdTm0peutH
— جامعة الملك فهد للبترول والمعادن | KFUPM (@KFUPM) December 18, 2023من إبداعات طلابنا ومشاريعهم المميزة في معرض جامعة الملك فهد إكسبو ٢٠٢٣!#KFUPM https://t.co/rdTm0peutH
— جامعة الملك فهد للبترول والمعادن | KFUPM (@KFUPM) December 18, 2023
رپورٹ کے مطابق یہ ڈرون جدید اور انتہائی حساس ہے جس کی تیاری میں چار ماہ کا وقت لگا۔ اس میں انتہائی حساس کیمرے، بیٹری، لائٹنگ، اسپیکرز اور بیٹری چارجر استعمال کیے گئے ہیں۔ یہ ڈرون نہ صرف سرکاری تنصیبات کی سیکیورٹی بلکہ سرحدوں کی نگرانی اور افراد کی شناخت کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ڈرون کے خالق گروپ کے ایک رکن حسین عندس کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون 6 طلبہ کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ ہمارا پروجیکٹ مختلف شعبوں پر مشتمل تھا جن میں صنعتی انجینیئرنگ، الیکٹرومیکینکل، سول انجینیئنر اور ایئر اسپیس اینڈ ایوی ایشن شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب ورلڈ ایکسپو 2030 کی میزبانی کرے گا
طالب علم کا کہنا ہے کہ اس ڈرون کی خاص بات یہ ہے کہ اسے کم سے کم انسانی مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے بیشتر فنگشنز خود کار ہیں۔اسے ایک بار چارج کرنے پر کافی دیر تک استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ انتہائی کم خرچ میں اپنے طے شدہ امور انجام دے سکتا ہے۔
(یو این آئی)