ETV Bharat / science-and-technology

Aaditya L-1 Lunch بھارت کے پہلے سولر مشن کی آج لانچنگ، منزل تک پہنچنے میں لگیں گے ایک سو پچیس دن

آج بروز ہفتہ (2 ستمبر) کو بھارت کا پہلا شمسی مشن صبح تقریباً 11.50 بجے سری ہری کوٹا خلائی مرکز سے لانچ کیا جائے گا۔ اسرو کے سربراہ نے بتایا کہ اس مشن کو اپنی منزل L-1 پوائنٹ تک پہنچنے میں 125 دن لگیں گے۔

Aaditya L-1 Lunch
Aaditya L-1 Lunch
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 2, 2023, 10:25 AM IST

تروپتی: بھارت کے پہلے شمسی مشن آدتیہ L-1 کی الٹی گنتی جاری ہے۔ ملک کا پہلا سولر مشن آج بتاریخ دو ستمبر کو صبح 11.50 بجے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا خلائی مرکز سے لانچ کیا جائے گا۔ اسرو کے سربراہ ایس سومناتھ نے کہا کہ یہ ایک اہم شمسی مشن ہے اور اسے L-1 پوائنٹ تک پہنچنے میں 125 دن لگیں گے۔ اس کے آغاز سے پہلے، اسرو سربراہ نے تروپتی کے چنگلاما مندر میں پوجا کی۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سومناتھ نے کہا کہ ''L-1 مشن کی الٹی گنتی جاری ہے اور اسے ہفتہ کو تقریباً 11.50 پر شروع کیا جائے گا۔ آدتیہ L-1 مشن کا مقصد ہمارے سورج کا مطالعہ کرنا ہے۔ اس مشن کے L-1 پوائنٹ تک پہنچنے میں 125 دن لگیں گے۔ یہ ایک اہم مشن ہے۔ ہم نے ابھی تک ایسا کوئی مشن نہیں لانچ کیا لیکن ہم جلد ہی اس کا اعلان کریں گے۔ آدتیہ L-1 کے بعد ہمارا اگلا لانچ گگنیان ہے جو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں لانچ کیا جائے گا۔''

  • #WATCH | Aditya-L1 Mission will be launched today by the Indian Space Research Organisation (ISRO) from Sriharikota

    (Visuals from Satish Dhawan Space Centre in Sriharikota, Andhra Pradesh) pic.twitter.com/wvJZTyE0iW

    — ANI (@ANI) September 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

آدتیہ L-1 بھارت کی پہلی خلائی شمسی لانچ وہیکل ہے۔ اور اسے PSLV-57 کے ذریعے لانچ کیا جائے گا۔ یہ سورج کا مطالعہ کرنے کے لیے اپنے ساتھ سات مختلف پے لوڈ لے جائے گا۔ ان میں سے چار پے لوڈ سورج کی روشنی کا مطالعہ کریں گے اور دیگر تین سیٹو پیرامیٹرز پر پلازما اور مقناطیسی اثرات کا مطالعہ کریں گے۔ آدتیہ L-1 سب سے بڑا اور تکنیکی طور پر چیلنجنگ ویزیبل ایمیشن لائن کوروناگراف (VELC) ہے۔ اسرو کے تعاون سے ہوساکوٹے میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فلکیات کے CREST کیمپس میں وی ای ایل سی (VELC) کا تجربہ کیا گیا۔

  • #WATCH | Bengaluru: Astronomer and Professor RC Kapoor on Aditya L1 launch says, "This is a very important day. The most important instrument on Aditya L1 will study the Corona of the Sun. Normally, which can only be studied during full solar eclipse..." pic.twitter.com/Rc53Bo0shX

    — ANI (@ANI) September 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

آدتیہ ایل 1 کو لگریجین پوائنٹ کے ارد گرد مدار میں نصب کیا جائے گا جو سورج کی سمت میں زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر دور ہے۔ اس سفر کے چار ماہ میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

  • #WATCH | On the Aditya L1 mission, Padma Shri awardee and former ISRO scientist Mylswamy Annadurai says, "...It is technically very challenging to acquire the L1 point and have an orbit around that and to survive for the five years with very accurate pointing requirements... This… pic.twitter.com/MxVVflBolT

    — ANI (@ANI) September 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں: Aditya L1 Launch سولر مشن آدیتہ کی لانچنگ آج، الٹی گنتی جاری

اس پیچیدہ مشن کے بارے میں اسرو نے کہا کہ سورج ہمارا قریب ترین ستارہ ہے۔ اس لیے دوسرے ستاروں کے مقابلے اس کا تفصیلی مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ سورج کا مطالعہ کرنے سے، ملکی وے کے ساتھ ساتھ دیگر کہکشاؤں کے ستاروں کے بارے میں بھی بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔ آدتیہ L-1 کے آلات سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سورج کی حرارت، سورج کی سطح پر آنے والے شمسی طوفانوں، زلزلوں اور سورج کے بھڑکنے اور اس کی دیگر خصوصیات و سرگرمیوں سمیت خلائی مسائل کو سمجھنے کے لیے اہم ترین جانکاری فراہم کریں گے۔ آدتیہ L-1 مدار میں پہنچنے کے بعد زمین پر واقع مرکز کو روزانہ 1440 تصاویر بھیجیں گے۔

آدتیہ L-1 کو لے کر لوگوں میں جوش

اتراکھنڈ میں آدتیہ L-1 کی کامیابی کے لیے دون یوگا پیٹھ کے مراکز پر سوریہ نمسکار اور پوجا کی گئی۔ اس دوران مذہبی پیشوا آچاریہ بپن جوشی بھی موجود تھے۔ مشن کے آغاز سے قبل لوگوں میں زبردست جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ لوگ اسے دیکھنے کے لیے سری ہری کوٹا کے خلائی مرکز کے پاس پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل چندریان تھری کی لینڈنگ کے وقت بھی پورے ملک میں جوش و خروش کا ماحول تھا۔

(اے این آئی)

تروپتی: بھارت کے پہلے شمسی مشن آدتیہ L-1 کی الٹی گنتی جاری ہے۔ ملک کا پہلا سولر مشن آج بتاریخ دو ستمبر کو صبح 11.50 بجے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا خلائی مرکز سے لانچ کیا جائے گا۔ اسرو کے سربراہ ایس سومناتھ نے کہا کہ یہ ایک اہم شمسی مشن ہے اور اسے L-1 پوائنٹ تک پہنچنے میں 125 دن لگیں گے۔ اس کے آغاز سے پہلے، اسرو سربراہ نے تروپتی کے چنگلاما مندر میں پوجا کی۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سومناتھ نے کہا کہ ''L-1 مشن کی الٹی گنتی جاری ہے اور اسے ہفتہ کو تقریباً 11.50 پر شروع کیا جائے گا۔ آدتیہ L-1 مشن کا مقصد ہمارے سورج کا مطالعہ کرنا ہے۔ اس مشن کے L-1 پوائنٹ تک پہنچنے میں 125 دن لگیں گے۔ یہ ایک اہم مشن ہے۔ ہم نے ابھی تک ایسا کوئی مشن نہیں لانچ کیا لیکن ہم جلد ہی اس کا اعلان کریں گے۔ آدتیہ L-1 کے بعد ہمارا اگلا لانچ گگنیان ہے جو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں لانچ کیا جائے گا۔''

  • #WATCH | Aditya-L1 Mission will be launched today by the Indian Space Research Organisation (ISRO) from Sriharikota

    (Visuals from Satish Dhawan Space Centre in Sriharikota, Andhra Pradesh) pic.twitter.com/wvJZTyE0iW

    — ANI (@ANI) September 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

آدتیہ L-1 بھارت کی پہلی خلائی شمسی لانچ وہیکل ہے۔ اور اسے PSLV-57 کے ذریعے لانچ کیا جائے گا۔ یہ سورج کا مطالعہ کرنے کے لیے اپنے ساتھ سات مختلف پے لوڈ لے جائے گا۔ ان میں سے چار پے لوڈ سورج کی روشنی کا مطالعہ کریں گے اور دیگر تین سیٹو پیرامیٹرز پر پلازما اور مقناطیسی اثرات کا مطالعہ کریں گے۔ آدتیہ L-1 سب سے بڑا اور تکنیکی طور پر چیلنجنگ ویزیبل ایمیشن لائن کوروناگراف (VELC) ہے۔ اسرو کے تعاون سے ہوساکوٹے میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فلکیات کے CREST کیمپس میں وی ای ایل سی (VELC) کا تجربہ کیا گیا۔

  • #WATCH | Bengaluru: Astronomer and Professor RC Kapoor on Aditya L1 launch says, "This is a very important day. The most important instrument on Aditya L1 will study the Corona of the Sun. Normally, which can only be studied during full solar eclipse..." pic.twitter.com/Rc53Bo0shX

    — ANI (@ANI) September 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

آدتیہ ایل 1 کو لگریجین پوائنٹ کے ارد گرد مدار میں نصب کیا جائے گا جو سورج کی سمت میں زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر دور ہے۔ اس سفر کے چار ماہ میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

  • #WATCH | On the Aditya L1 mission, Padma Shri awardee and former ISRO scientist Mylswamy Annadurai says, "...It is technically very challenging to acquire the L1 point and have an orbit around that and to survive for the five years with very accurate pointing requirements... This… pic.twitter.com/MxVVflBolT

    — ANI (@ANI) September 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں: Aditya L1 Launch سولر مشن آدیتہ کی لانچنگ آج، الٹی گنتی جاری

اس پیچیدہ مشن کے بارے میں اسرو نے کہا کہ سورج ہمارا قریب ترین ستارہ ہے۔ اس لیے دوسرے ستاروں کے مقابلے اس کا تفصیلی مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ سورج کا مطالعہ کرنے سے، ملکی وے کے ساتھ ساتھ دیگر کہکشاؤں کے ستاروں کے بارے میں بھی بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔ آدتیہ L-1 کے آلات سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سورج کی حرارت، سورج کی سطح پر آنے والے شمسی طوفانوں، زلزلوں اور سورج کے بھڑکنے اور اس کی دیگر خصوصیات و سرگرمیوں سمیت خلائی مسائل کو سمجھنے کے لیے اہم ترین جانکاری فراہم کریں گے۔ آدتیہ L-1 مدار میں پہنچنے کے بعد زمین پر واقع مرکز کو روزانہ 1440 تصاویر بھیجیں گے۔

آدتیہ L-1 کو لے کر لوگوں میں جوش

اتراکھنڈ میں آدتیہ L-1 کی کامیابی کے لیے دون یوگا پیٹھ کے مراکز پر سوریہ نمسکار اور پوجا کی گئی۔ اس دوران مذہبی پیشوا آچاریہ بپن جوشی بھی موجود تھے۔ مشن کے آغاز سے قبل لوگوں میں زبردست جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ لوگ اسے دیکھنے کے لیے سری ہری کوٹا کے خلائی مرکز کے پاس پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل چندریان تھری کی لینڈنگ کے وقت بھی پورے ملک میں جوش و خروش کا ماحول تھا۔

(اے این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.