نئی دہلی: ایلون مسک نے منگل کو کہا کہ وہ متبادل تلاش کرنے کے بعد ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ مسک نے ٹویٹر پر لکھا کہ جیسے ہی میری نظر میں کوئی بیوقوف آئے گا جو نوکری لے سکتا ہے، میں سی ای او کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔ اس کے بعد میں صرف سافٹ ویئر اور سرور ٹیموں کو چلاؤں گا۔ یہ پہلا موقع ہے جب مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے سربراہ کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا ذکر کیا ہے۔ ایلون مسک نے رائے شماری کے نتائج کے بعد سی ای او کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ Elon Musk Will Resign
-
I will resign as CEO as soon as I find someone foolish enough to take the job! After that, I will just run the software & servers teams.
— Elon Musk (@elonmusk) December 21, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">I will resign as CEO as soon as I find someone foolish enough to take the job! After that, I will just run the software & servers teams.
— Elon Musk (@elonmusk) December 21, 2022I will resign as CEO as soon as I find someone foolish enough to take the job! After that, I will just run the software & servers teams.
— Elon Musk (@elonmusk) December 21, 2022
دراصل ایلون مسک نے ٹوئٹر پر ایک پول کے ذریعے پوچھا تھا کہ کیا انہیں ٹوئٹر کے سی ای او کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے؟ مسک نے وعدہ کیا تھا کہ رائے شماری کا نتیجہ جو بھی آئے گا، وہ اس پر عمل کریں گے۔ مسک کے سروے میں 57.5 فیصد لوگوں نے جواب میں ہاں کہا۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔ جب کہ 42.5 فیصد لوگوں نے کہا کہ انہیں استعفیٰ نہیں دینا چاہیے۔
مزید پڑھیں:
- Free Promotion Ban On Twitter ٹویٹر نے دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مفت پروموشن پر پابندی عائد کردی
اس سے قبل 17 نومبر کو مسک نے کہا تھا کہ ٹوئٹر خریدنے کے بعد انہیں کمپنی میں بڑی تبدیلیاں کرنے کے لیے اپنا کافی وقت صرف کرنا ہوگا۔ اس کمپنی میں شامل ہونے کی وجہ سے مسک اپنی پرانی کمپنی ٹیسلا کو کم وقت دے پا رہے ہیں۔ ٹوئٹر کو زیادہ وقت دینے کی وجہ سے ٹیسلا کے سرمایہ کاروں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ مسک نے خود تسلیم کیا ہے کہ ان کی تھالی میں بہت کچھ ہے، اور وہ ایک ٹویٹر کے سی ای او کی تلاش کریں گے۔ Musk has made many changes to Twitter