امریکی امراض قلب کے ماہرین کا خیال ہے کہ اینٹی ملیریا دوائی کورونا مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ کچھ لوگ کووڈ-19 کے علاج کے لیے اینٹی ملیریا دوا ہائڈروکسی کلوروکین اور اینٹی بائیوٹک ایزیتھرومسین کے استعمال کی سفارش کر رہے ہیں، جس سے دل کی دھڑکن غیر معمولی حد تک خطرناک سطح تک پہنچنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف اوریگون ہیلتھ اینڈ سائنسز (او ایچ ایس یو) اور انڈیانا یونیورسٹی کے محققین نے تجویز پیش کی ہے کہ کووڈ-19 کے مریضوں کو ملیریا اینٹی بائیوٹکس کے امتزاج کے ساتھ علاج کرنے والے ڈاکٹروں کو ان مریضوں کے دل کے نچلے حصے میں غیر معمولی دھڑکنوں کے لیے نظر رکھنی چاہئے۔
انہوں نے بتایا کہ اس مرحلے سے دل کا نچلا حصہ تیزی سے اور بے قاعدگی سے دھڑکتا ہے اور اس سے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔
امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے جریدے کارڈیالوجی میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں محققین نے سیکڑوں ایسی دوائیں بتائی ہیں جن سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
اسی کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دونوں دواؤں کا ایک ساتھ ایسے مریضوں کے علاج میں استعمال کرنا جو پہلے سے ہی خطرے میں ہیں یا ان کی حالت خراب ہے، اس سے ان میں خطرہ بڑھ سکتا ہے۔