ETV Bharat / opinion

India US Relation بھارت اور امریکہ نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کا آخری بقایا تنازع حل کر لیا - مودی بائیڈن

یہ ٹیرف کٹوتیوں سے امریکی زرعی پروڈیوسرز کے لیے اہم منڈیوں میں اقتصادی مواقع بڑھیں گے۔ اس سے بھارت میں مزید امریکی مصنوعات کو صارفین تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ india, US resolve last outstanding WTO dispute

India, US resolve last outstanding WTO dispute
India, US resolve last outstanding WTO dispute
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 9, 2023, 1:21 PM IST

واشنگٹن: امریکہ اور بھارت نے جمعہ کو عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں پولٹری مصنوعات پر آخری بقایا تنازعہ کے حل کا اعلان کیا۔ امریکہ کے ٹریڈ ریپرزینٹیٹیو کے دفتر کے مطابق، بھارت نے کئی امریکی اشیا پر محصولات کم کرنے پر اتفاق کیا ہے، جن میں فروزن ٹرکی، فروزن بطخ، تازہ اور فروزن بلیو بیریز اور کرین بیریز،خشک اور پروسیس شدہ بلو بیریز اور کرین بیریز سمیت متعدد امریکی اشیا پر ٹیرف کم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

ایک سرکاری ریلیز کے مطابق، امریکی ٹریڈ ریپرزینٹیٹیو ، کیتھرین تائی نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ امریکہ اور بھارت نے عالمی تجارتی تنظیم میں بھارت کے ساتھ اپنا آخری بقایا تنازعہ طے کر لیا ہے، جو کہ بعض زرعی اشیاء کی درآمدات سے متعلق اقدامات (ڈی ایس 430) سے متعلق ہے جو حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیرف میں کٹوتیوں سے امریکی زرعی پروڈیوسرز کے لیے اہم منڈیوں میں اقتصادی مواقع بڑھیں گے۔ اس سے بھارت میں مزید امریکی مصنوعات کو صارفین تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر جو بائیڈن نے G20 سربراہی اجلاس سے قبل جمعہ کو نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر جو بائیڈن کی وزیراعظم مودی سے دو طرفہ ملاقات

اس سال اگست میں جی 20 ٹریڈ اور سرمایہ کاری کے وزراء کی میٹنگ کے بعد، امریکی ٹریڈ ریپرزینٹیٹیو کیتھرین تائی نے تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں لیڈروں نے ڈبلیو ٹی او کے مسئلے پر بات چیت کی اور جلد حل کی خواہش ظاہر کی۔کیتھرین تائی نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کے اس آخری بقایا تنازعہ کا حل امریکہ بھارت تجارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے، جبکہ بعض امریکی مصنوعات پر محصولات کو کم کرنے سے امریکی زرعی پروڈیوسرز کے لیے اہم مارکیٹ رسائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلانات، جون میں وزیر اعظم مودی کے سرکاری دورے اور صدر بائیڈن کے اس ہفتے نئی دہلی کے دورے کے ساتھ، ہماری دو طرفہ شراکت داری کی مضبوطی کو واضح کرتے ہیں۔ تائی نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے جامع اقتصادی مواقع فراہم کرنے کے لیے وزیر گوئل کے ساتھ کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کی جی ٹوینٹی صدارتی تھیم 'واسودھیوا کٹمبکم' جامع ترقی کیلئے عالمی روڈ میپ، مرمو

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ چھ تنازعات کو جون میں پی ایم مودی کے دورہ امریکہ کے دوران حل کیا گیا تھا۔ بھارت نے چنے، دالیں، بادام، اخروٹ، سیب، بورک ایسڈ اور تشخیصی ریجنٹس سمیت کچھ امریکی مصنوعات پر ٹیرف کم کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور دفاعی تعاون سے لے کر ٹیکنالوجی کے اشتراک تک کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

واشنگٹن: امریکہ اور بھارت نے جمعہ کو عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں پولٹری مصنوعات پر آخری بقایا تنازعہ کے حل کا اعلان کیا۔ امریکہ کے ٹریڈ ریپرزینٹیٹیو کے دفتر کے مطابق، بھارت نے کئی امریکی اشیا پر محصولات کم کرنے پر اتفاق کیا ہے، جن میں فروزن ٹرکی، فروزن بطخ، تازہ اور فروزن بلیو بیریز اور کرین بیریز،خشک اور پروسیس شدہ بلو بیریز اور کرین بیریز سمیت متعدد امریکی اشیا پر ٹیرف کم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

ایک سرکاری ریلیز کے مطابق، امریکی ٹریڈ ریپرزینٹیٹیو ، کیتھرین تائی نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ امریکہ اور بھارت نے عالمی تجارتی تنظیم میں بھارت کے ساتھ اپنا آخری بقایا تنازعہ طے کر لیا ہے، جو کہ بعض زرعی اشیاء کی درآمدات سے متعلق اقدامات (ڈی ایس 430) سے متعلق ہے جو حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیرف میں کٹوتیوں سے امریکی زرعی پروڈیوسرز کے لیے اہم منڈیوں میں اقتصادی مواقع بڑھیں گے۔ اس سے بھارت میں مزید امریکی مصنوعات کو صارفین تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر جو بائیڈن نے G20 سربراہی اجلاس سے قبل جمعہ کو نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر جو بائیڈن کی وزیراعظم مودی سے دو طرفہ ملاقات

اس سال اگست میں جی 20 ٹریڈ اور سرمایہ کاری کے وزراء کی میٹنگ کے بعد، امریکی ٹریڈ ریپرزینٹیٹیو کیتھرین تائی نے تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں لیڈروں نے ڈبلیو ٹی او کے مسئلے پر بات چیت کی اور جلد حل کی خواہش ظاہر کی۔کیتھرین تائی نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کے اس آخری بقایا تنازعہ کا حل امریکہ بھارت تجارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے، جبکہ بعض امریکی مصنوعات پر محصولات کو کم کرنے سے امریکی زرعی پروڈیوسرز کے لیے اہم مارکیٹ رسائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلانات، جون میں وزیر اعظم مودی کے سرکاری دورے اور صدر بائیڈن کے اس ہفتے نئی دہلی کے دورے کے ساتھ، ہماری دو طرفہ شراکت داری کی مضبوطی کو واضح کرتے ہیں۔ تائی نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے جامع اقتصادی مواقع فراہم کرنے کے لیے وزیر گوئل کے ساتھ کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کی جی ٹوینٹی صدارتی تھیم 'واسودھیوا کٹمبکم' جامع ترقی کیلئے عالمی روڈ میپ، مرمو

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ چھ تنازعات کو جون میں پی ایم مودی کے دورہ امریکہ کے دوران حل کیا گیا تھا۔ بھارت نے چنے، دالیں، بادام، اخروٹ، سیب، بورک ایسڈ اور تشخیصی ریجنٹس سمیت کچھ امریکی مصنوعات پر ٹیرف کم کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور دفاعی تعاون سے لے کر ٹیکنالوجی کے اشتراک تک کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.