گزشتہ ماہ وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے نئے قواعد کا اعلان کیا اور پچھلی حکومت کی مفت ریت کی پالیسی کو منسوخ کردیا اور اب ریت صرف حکومت کی ملکیت والے اسٹاک یارڈس میں ہی دستیاب رہے گی۔اس پالیسی کے نتیجہ میں ریت کا حصول مشکل ہوگیا ہے جس سے تعمیری شعبہ اور رئیل اسٹیٹ کا شعبہ بھی بُری طرح متاثر ہوا ہے۔
اس نئی پالیسی کے نتیجہ میں اس شعبہ سے وابستہ کئی افراد بے روزگار ہوگئے ہیں اور حال ہی میں تین مزدوروں نے بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشی کی تھی جبکہ تازہ واقعہ ضلع گنٹور میں پیش آیاجس میں ضلع کے تاڑے پلی سے تعلق رکھنے والے 35سالہ مزدور جی ناگاراجو نے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔
ضلع گنٹور کے کئی افراد تعمیراتی شعبہ سے وابستہ ہیں اور اس نئی پالیسی کے نتیجہ میں ان کے روزگار پر کافی اثر پڑا ہے۔ناگاراجو کی بیوی ایک عمارت کے واچ مین کے طور پر کام کرتی تھی جبکہ وہ مزدوری کیاکرتا تھا تاہم گزشتہ کچھ عرصہ سے کام نہ ہونے پر اس کے خاندان کو مالی مشکلات کا سامنا تھا۔اسی دوران ناگاراجو اور اس کی بیوی میں جھگڑے ہورہے تھے جس پر ناگاراجو نے کمرہ میں فین سے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔اس کو دو بچے ہیں۔اطلاع ملتے ہی تاڑے پلی پولیس وہاں پہنچی جس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرکے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
اے پی میں ریت کی نئی پالیسی۔ایک اور مزدور کی خودکشی - اے پی میں ریت کی نئی پالیسی
آندھراپردیش کے ضلع گنٹور میں تعمیری شعبہ سے وابستہ ایک اور مزدور نے خودکشی کرلی۔ریاست میں حکومت کی نئی ریت پالیسی کے سبب روزگار سے محروم ہونے والے تعمیری شعبہ سے وابستہ افراد کی خودکشی کے واقعات پیش آرہے ہیں۔
گزشتہ ماہ وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے نئے قواعد کا اعلان کیا اور پچھلی حکومت کی مفت ریت کی پالیسی کو منسوخ کردیا اور اب ریت صرف حکومت کی ملکیت والے اسٹاک یارڈس میں ہی دستیاب رہے گی۔اس پالیسی کے نتیجہ میں ریت کا حصول مشکل ہوگیا ہے جس سے تعمیری شعبہ اور رئیل اسٹیٹ کا شعبہ بھی بُری طرح متاثر ہوا ہے۔
اس نئی پالیسی کے نتیجہ میں اس شعبہ سے وابستہ کئی افراد بے روزگار ہوگئے ہیں اور حال ہی میں تین مزدوروں نے بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشی کی تھی جبکہ تازہ واقعہ ضلع گنٹور میں پیش آیاجس میں ضلع کے تاڑے پلی سے تعلق رکھنے والے 35سالہ مزدور جی ناگاراجو نے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔
ضلع گنٹور کے کئی افراد تعمیراتی شعبہ سے وابستہ ہیں اور اس نئی پالیسی کے نتیجہ میں ان کے روزگار پر کافی اثر پڑا ہے۔ناگاراجو کی بیوی ایک عمارت کے واچ مین کے طور پر کام کرتی تھی جبکہ وہ مزدوری کیاکرتا تھا تاہم گزشتہ کچھ عرصہ سے کام نہ ہونے پر اس کے خاندان کو مالی مشکلات کا سامنا تھا۔اسی دوران ناگاراجو اور اس کی بیوی میں جھگڑے ہورہے تھے جس پر ناگاراجو نے کمرہ میں فین سے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔اس کو دو بچے ہیں۔اطلاع ملتے ہی تاڑے پلی پولیس وہاں پہنچی جس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرکے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
ghdfhht
Conclusion: