آدتیہ مہاترے (32) نامی یہ ملزم فی الحال ممبئی پولیس کی گرفت میں ہے، مہاترے سرکاری افسر بن کر میریج (شادی) ویب سائٹس کے ذریعہ پہلے ان سے دوستی کرتا تھا اور پھر ان کے ساتھ پیار کا جھوٹا ناٹک کر ان کا جنسی استحصال کیا کرتا تھا۔
حیران کن بات یہ ہے کہ ملزم اتنا بے خوف تھا کہ' وہ خود کو ریاست یا مرکز کے ایک بڑے افسر کی شکل میں پیش کیا کرتا تھا اور اس سے لوگوں کو اس کی اصلیت کا پتہ چلتا وہ رفو چکر ہو جاتا تھا۔
لیکن وہ ایک ایسے معاملے میں پھنس ہی گیا جب اس نے ایک سبکدوش اے سی پی کی بیٹی کے ساتھ اس یہی واقعہ دہرانے کی کوشش کی، متاثرہ خاتون کی شکایت پر پولیس نے چھان بین کی اور اسے نئی ممبئی سے گرفتار کر لیا۔
تفتیش کا دائرہ سخت ہوا تو پتا چلا کہ اس نے ابتک 30 سے زائد لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر انھیں اپنے جال میں پھنسا چکا تھا اور ملزم نے کئی لوگوں سے کافی پیسے بھی اینٹھ لئے تھے۔
مزید یہ کہ ملزم نے پونے کی ایک لڑکی کے کو اپنے پیار کے جال میں پھنسا کر اس کے نام سے پانچ لاکھ روپے لے کر رفو چکر ہو گیا اور سبکدوش اے سی پی کی بیٹی جو کہ پیشے سے ڈاکٹر ہے اسے بھی ملزم شادی کا جھانسہ دے کر اس سے 80 ہزار روپئے کی فریب دہی کی تھی۔
اس تعلق سے ممبئی پولیس نے بھی لوگوں سے اپیل کی ہے اگر کوئی بھی لڑکی یا خاندان اس طرح کی دھوکہ دھی کا شکار ہوا ہے تو مقامی پولیس تھانے میں اس کی شکایات درج کروائی جائے،۔
فی الحال ممبئی پولیس اس معاملے کی زمید تحقیقات کررہی ہے۔