خصوصی عدالت کے جج اے ڈی دیو نے جنسی جرائم سے بچوں کی حفاظت (پاکسو ) قانون کے تحت معاملے میں شنوائی کرتے ہوئے ملزم وکاس سچدیو کو مجرم ٹھہرایا۔
وکاس سچدیو کو پاکسو قانون سے متعلق دفعات کے تحت بھی مجرم ٹھہرایا گیا کیونکہ متاثرہ کے ساتھ جب یہ واقعہ پیش آیا تھا تب اس کی عمر 17 برس تھی ۔
واضح رہے کہ دسمبر 2017 میں اداکارہ نے الزام لگایا تھا کہ ایئر وستارا کے جہاز سے دہلی سے ممبئی جانے کے دوران ان کے ساتھی مسافر نے ان سے چھیڑ چھاڑ کی تھی اور انہوں نے انسٹا گرام پر لائیو ویڈیو کے ذریعے اپنی آپ بیتی بتائی تھی ۔
متاثرہ نے اپنے پوسٹ میں کہا تھا کہ ان کے پیچھے بیٹھے ساتھی مسافر نے اپنے پیر ان کی سیٹ کے آرم ریسٹ پر رکھ دیا۔ واقعہ کے بعد انہوں نے ویڈیو پوسٹ میں کہا کہ 'میں دہلی سے ممبئی جا رہے جہاز میں سفر کر رہی تھی میرے پیچھے ادھیڑ عمر کا ایک شخص بیٹھا ہوا تھا جس نے دو گھنٹے کے میرے سفر کو تکلیف دہ بنا دیا'۔
'میں نے اسے بہتر طریقے سے سمجھنے کے لیے اپنے فون میں ریکارڈ کرنے کی بھی کوشش کی کیونکہ کیبن کی روشنی کم ہونے کی وجہ سے مجھے پتہ نہیں چل سکا '۔
انہوں نے مزید کہا تھاکہ 'روشنی کم تھی تو اس نے اور زیادہ غلط کرنا شروع کر دیا اور یہ پانچ سے دس منٹ تک چلتا رہا اور پھر مجھے اس کے بارے میں پورا یقین ہو گیا کہ وہ میرے کندھوں کو کوہنی مار رہا تھا اور لگاتار اپنے پیر میری کمر اور گردن پر رگڑ رہا تھا'۔
خیال رہے کہ اداکارہ نے گزشتہ برس ہی یہ اعلان کردیا تھا کہ اب وہ اداکاری نہیں کرے گی۔