یہ سانحہ چارو کے سعدالپور پولیس اسٹیشن ہے۔جب کہ پولیس آفیسر وشنودت وشنوئی کی لاش ان کے گھر میں چھت سے لٹکتی ہوئی ملی۔
بتایا جاتا ہے کہ وشنودت وشنوئی ایک ذمہ دار پولیس آفیسر تھے، اس کے علاوہ انھوں نے بہت سارے پولیس اسٹیشنز میں کام کیا تھا۔
خود کشی کے مقام سے ایک سوسائڈ نوٹ بھی ملا ہے۔ اگرچہ اس میں خود کشی کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔
پولیس آفیسر وشنودت وشنوئی نے خودکشی سے قبل رابطہ عامہ کی ویب سائٹ واٹس اپ چیٹنگ کی تھی، اس کی اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
ایس پی تیجسونی موقع واردات پہنچ کر تفتیش کر رہے ہیں۔پولیس کی جانب سے اس ضمن میں کوئی بات نہیں بتائی جا رہی ہے۔
سابق رکن پارلیمان رام سنگھ کسواں اور سابق رکن اسمبلی منوج نیاگلی موقع پر پہنچ چکے ہیں اور انھوں نے اس خودکشی کی سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔
جب ایڈووکیٹ گوردھن سنگھ کا کہنا ہے کہ انھوں نے خودکشی نہیں کی بلکہ ان کا قتل کیا گیا ہے۔
راج گڑھ شو خودکشی کیس میں تفتیش کے لئے ڈی جی پی کو ایڈجسٹ کیا گیا
پولیس آفیسر وشنودت وشنوئی کی خودکشی کی جانچ کے لیے راجستھان کے ڈی جی پی بھوپندر سنگھ یادو نے ایک اے ڈی جی لیول کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
حکام نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ پولیس آفیسر وشنودت وشنوئی ایک لمبی مدت سے سیاسی دباؤ کا شکار رہے ہیں، جس کے بعد انھوں نے متعدد مرتبہ گفتگو بھی کی تھی۔
اس واقعے کے بعد اب سیاست بھی شروع ہو رہی ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد اس پوری واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔