ضلع بریلی میں بھارتی جنتا پارٹی کے اقلیتی سیل کے سٹی صدر یونس احمد کا گولی مار کر قتل کردیا گیا
ڈمپی کے رشتہ داروں نے دو رٹائرڈ فوجیوں سمیت چار لوگوں کے خلاف رپورٹ درج کرائی ہے۔ قتل کے بعد ایس ایس پی سمیت تمام اعلیٰ افسران موقع پر پہنچے۔ فارنسک ٹیم نے موقعہ واردات سے نمونے جمع کیے ہیں۔
پولیس کے مطابق بریلی میں بی جے پی کی اقلیتی سیل کے شہر صدر یونس احمد عرف ڈمپی کو زمینی تنازعہ میں گواہی دینے کی وجہ سے قتل کر دیا گیا ہے۔ اُنکا کنبہ شہر کی سُپر سٹی میں رہتا ہے۔
یونس احمد کی بیٹی تبسّم کے مطابق ڈمپی کا ایک مکان اعجاز نگر گونٹیا میں بھی ہے۔ گزشتہ شب ڈمپی اپنے رشتہ دار سے گھر کے دروازے پر بیٹھکر آپس میں گفتگو کر رہے تھے۔ اس دوران دو رٹائرڈ فوجی سراج الدین، اُسکا بھائی عسام الدین، عاصف اور ایک دیگر بدمعاش یعنی کل چارلوگ موقع پر آئے اور معمولی تلخ بات چیت کے بعد چاروں نے گولیاں چلانی شروع کردی۔ ڈمپی کے سر میں گولیاں لگیں، جس سے اُنکی موقع پی موت ہو گئ۔ چاروں بدمعاش قتل کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔
مقتول ڈمپی کے رشتہ دار وسیم کے مطابق سنہ 2018 میں وسیم اور سراج الدین کے مابین گھر کے راستہ کے تنازعہ میں جمکر مارپیٹ ہوئ تھی۔ اس معاملے میں وسیم نے سراج الدین کے خلاف تھانہ بارہ دری میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ ڈمپی نے وسیم کی حمایت میں سراج الدین کے خلاف گواہی دی تھی۔ جس کے بعدپولس نے سراج الدین کو جیل بھیج دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معمالے کے بعد سے سراج الدین اور ڈمپی کے مابین آئے دن دونوں میں تنازعہ ہوتا رہتا تھا۔
ایس ایس پی شیلیش پانڈے نے بتایا کہ فی الحال پرانی رنجش کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولس نے چاروں ملزمان کے خلاف نامزد رپورٹ درج کر لی ہے اور جلد ہی قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کی ہے۔