نئی دہلی: سعودی عرب کے سابق وزیر انصاف اور مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے منگل کے روز کہا کہ بھارت اپنے تنوع کے ساتھ باہمی بقا کا ایک عظیم نمونہ ہے اور یہ ملک دنیا کے لیے امن کا پیغام کا بھی بہترین نمونہ ہے۔ ہم نے کچھ لمحے پہلے بھارتی معاشرے کے مختلف اجزاء کے بارے میں بات کی ہے اور ہم گزشتہ دنوں ان کے ساتھ مشغول رہے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ بھارتی معاشرے کا مسلم اپنے آئین پر فخر کرتے ہیں اور اپنی قوم پر فخر کرتے ہیں اور انہیں اس بھائی چارے پر فخر ہے جو وہ بھارتی معاشرے کے باقی اجزاء کے ساتھ بانٹتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ جو کہ سعودی عرب میں قائم ایک تنظیم مسلم ورلڈ لیگ (MWL) کے موجودہ سیکرٹری جنرل ہیں اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی نمائندگی کرتے ہیں، قومی دارالحکومت میں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں خسرو فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ سعودی رہنما 10 جولائی سے بھارت کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔ بھارت کی دانشمندی کی تعریف کرتے ہوئے العیسیٰ نے کہا کہ ہم مشترکہ مقاصد کے لیے مختلف اجزاء اور تنوع کے ساتھ پہنچتے ہیں۔ ہم نے بھارتی حکمت کے بارے میں بہت کچھ سنا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اس نے انسانیت کے لیے بہت کچھ دیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ یہاں بقائے باہمی بہت اہم ہے، ہم پوری دنیا میں استحکام اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے بھی کام کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم ورلڈ لیگ نے اقوام متحدہ کے تعاون سے اور ان کی قیادت نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے "مشرق اور مغرب کے درمیان پل بنانا" کے عنوان سے ایک اقدام شروع کیا ہے۔ جہاں ہم مل کر تعاون کر سکتے ہیں، اور ہم ایک ساتھ امن سے رہ سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اسی پروگرام میں این ایس اے اجیت ڈووال نے کہا کہ بھارت میں مسلمان امن اور بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں کیونکہ بھارت ایک ایسی جگہ ہے جو تمام عقائد کو بلا تفریق قبول کرتا ہے۔ ایک جامع جمہوریت کے طور پر بھارت میں سب کے لیے گنجائش ہے۔ اسلام بھارت میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے، جو دنیا میں دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی کا گھر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مساوات اور تنوع کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ای ایس اے ڈووال نے کہا کہ اختلاف رائے کا مطلب تخریب یا تصادم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں اختلاف رائے کی وجہ سے کسی کو خطرہ نہیں ہے کیونکہ مساوات ہمارے آئین میں درج ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری کا دورہ بھارت ایسے وقت میں آیا ہے جب یکساں سول کوڈ پر بحث چھڑی ہوئی ہے۔ لا کمیشن آف انڈیا نے حال ہی میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر ایک تازہ غور و خوض شروع کیا ہے اور اس پر عوام سے رائے طلب کی ہے۔
العیسیٰ کے دور بھارت کے دوران توقع ہے کہ وہ خارجہ امور کے وزیر ایس جے شنکر اور اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی سے ملاقات کریں گے اور ذرائع کے مطابق وہ صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کریں گے۔ وہ انڈین کونسل فار کلچرل ریلیشنز (ICCR) کی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے اور وویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن میں ممتاز مذہبی رہنماؤں کے ایک اجتماع سے بات چیت کریں گے، ذرائع نے بتایا کہ وہ تاج محل دیکھنے کے لیے آگرہ جانے والے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ اکشردھام مندر جا سکتے ہیں اور کچھ اہم شخصیات سے ملاقات کر سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ قومی دارالحکومت میں قیام کے دوران، ان کی مصروفیات کا ایک اہم حصہ جمعہ کی نماز کے لیے جامع مسجد دہلی کا دورہ ہوگا۔