ریاض: عالمی این جی او ایکشن ایڈ کے مطابق غزہ میں خواتین اور لڑکیوں کو غیر معمولی سطح پر تشدد کا سامنا ہے، جس کی بنا پر محصور علاقہ خواتین کے لیے اس وقت دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
-
🚨 Together we are louder 🚨
— ActionAid (@ActionAid) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Join the global movement demanding an immediate #CeasefireNow 👇 https://t.co/C5gKyRcmf5 pic.twitter.com/Q8wyN8fnGi
">🚨 Together we are louder 🚨
— ActionAid (@ActionAid) December 11, 2023
Join the global movement demanding an immediate #CeasefireNow 👇 https://t.co/C5gKyRcmf5 pic.twitter.com/Q8wyN8fnGi🚨 Together we are louder 🚨
— ActionAid (@ActionAid) December 11, 2023
Join the global movement demanding an immediate #CeasefireNow 👇 https://t.co/C5gKyRcmf5 pic.twitter.com/Q8wyN8fnGi
امدادی گروپ نے العربیہ کو ایک بیان میں کہا کہ، غزہ میں ہر گھنٹے میں تین سے زیادہ خواتین جاں بحق ہو رہی ہیں۔ ایکشن ایڈ کے مطابق غزہ میں خواتین اور لڑکیاں خوفناک شرح سے جاں بحق اور زخمی ہو رہی ہیں، اور وہ خوراک، پانی اور صحت کی نگہداشت کے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ ایکشن ایڈ کے مطابق خوف و دہشت میں دو ماہ کی زندگی گذارنے کے بعد غزہ میں خواتین بہت زیادہ نفسیاتی دباؤ اور صدمے سے گذر رہی ہیں۔
ایکشن ایڈ فلسطین کی ایڈوکیسی اینڈ کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر ریحام جعفری نے بیان میں کہا، "غزہ اس وقت عورت یا لڑکی کے لیے دنیا کی خطرناک ترین جگہ ہے۔ اس تشدد میں بے مقصد جاں بحق ہونے والی خواتین اور لڑکیوں کی تعداد ہر گھنٹے کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔" "دریں اثناء اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان کا ہر دن گویا ایک مایوس کن جدوجہد ہے۔"
علاقے کے ڈاکٹروں نے تنظیم کو بتایا ہر 60 منٹ میں کم از کم دو مائیں جبکہ محصور انکلیو میں ہر دو گھنٹے میں سات خواتین جاں بحق ہو جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ سے خاتون کا مایوس کن پیغام
حماس کے مزاحمت کاروں کی 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں دراندازی کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملہ کر دیا جس میں اب تک 5000 سے زائد خواتین جاں بحق ہو چکی ہیں۔ اس تنازعے میں 17,700 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
(یواین آئی)