ETV Bharat / international

World Health Organization پاکستان میں دوسری آفت کے امکان پر ڈبلیو ایچ او کا اظہار تشویش

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ایک بیان میں کہا میں پاکستان میں دوسری آفت کے امکان سے فکر مند ہوں۔ WHO on Pakistan second disaster

پاکستان میں دوسری آفت کے امکان پر ڈبلیو ایچ او کا اظہار تشویش
پاکستان میں دوسری آفت کے امکان پر ڈبلیو ایچ او کا اظہار تشویش
author img

By

Published : Sep 18, 2022, 12:33 PM IST

اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں "دوسری آفت: بیماریوں اور اموات" کے امکان کے پیش شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث آنے والے تباہ کن سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ زیرِ آب ہو گیا ہے جب کہ اس کی لپیٹ میں 1500 سے زائد افراد فوت ہو چکے ہیں۔ Second Disaster in Pakistan Illnesses and Deaths

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ایک بیان میں کہا، ’’میں پاکستان میں دوسری آفت کے امکان سے فکر مند ہوں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اس آفت سے ملک کے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں میٹھے پانی کی فراہمی میں رکاوٹ پڑنے سے لوگ غیر محفوظ پانی پینے پر مجبور ہیں جس سے ہیضہ اور ڈائریا کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2022 Pakistan Floods پاکستان میں سیلاب، مزید 37 افراد جاں بحق

گیبریئس نے کہا کہ کھارہ پانی مچھروں کی افزائش کا باعث بن رہا ہے اور ملیریا اور ڈینگو جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ تقریباً 20,000 طبی مراکزِ سیلاب کےپانی میں ڈوب جانے سے لوگوں کے لیے صحت کی خدمات تک رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم صحت نگہداشت اور صحت کی ضروری خدمات کی فراہمی کے لیے تیزی سے کام کریں تو ہم آنے والے بحران کے اثرات کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔

یو این آئی

اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں "دوسری آفت: بیماریوں اور اموات" کے امکان کے پیش شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث آنے والے تباہ کن سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ زیرِ آب ہو گیا ہے جب کہ اس کی لپیٹ میں 1500 سے زائد افراد فوت ہو چکے ہیں۔ Second Disaster in Pakistan Illnesses and Deaths

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ایک بیان میں کہا، ’’میں پاکستان میں دوسری آفت کے امکان سے فکر مند ہوں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اس آفت سے ملک کے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں میٹھے پانی کی فراہمی میں رکاوٹ پڑنے سے لوگ غیر محفوظ پانی پینے پر مجبور ہیں جس سے ہیضہ اور ڈائریا کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2022 Pakistan Floods پاکستان میں سیلاب، مزید 37 افراد جاں بحق

گیبریئس نے کہا کہ کھارہ پانی مچھروں کی افزائش کا باعث بن رہا ہے اور ملیریا اور ڈینگو جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ تقریباً 20,000 طبی مراکزِ سیلاب کےپانی میں ڈوب جانے سے لوگوں کے لیے صحت کی خدمات تک رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم صحت نگہداشت اور صحت کی ضروری خدمات کی فراہمی کے لیے تیزی سے کام کریں تو ہم آنے والے بحران کے اثرات کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.