ETV Bharat / international

Joe Biden on China Taiwan Conflict امریکہ چینی حملے میں تائیوان کا دفاع کرے گا

ایک انٹرویو میں جو بائیڈن نے کہا کہ 'چین کے حملے کی صورت میں امریکہ تائیوان کا دفاع کرے گا۔ 'Joe Biden on China Taiwan Conflict

امریکہ چینی حملے میں تائیوان کا دفاع کرے گا
امریکہ چینی حملے میں تائیوان کا دفاع کرے گا
author img

By

Published : Sep 19, 2022, 2:59 PM IST

Updated : Sep 19, 2022, 3:06 PM IST

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے پھر کہا ہے کہ چین کے حملے کی صورت میں امریکہ تائیوان کا دفاع کرے گا۔ سی بی ایس کے ایک انٹرویو میں بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا چین کے تائیوان پر حملہ کرنے پر امریکی افواج تائیوان کا دفاع کرے گی۔ اس کے جواب میں امریکی صدر نے اتفاق کیا اور 'ہاں' میں جواب دیا۔ یہ انٹرویو اتوار کو نشر ہوا جس کے بعد وائٹ ہاؤس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ President Biden vows to defend Taiwan

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی پالیسی ہمیشہ سے اسٹریٹجک ابہام کی رہی ہے۔ امریکہ تائیوان کے دفاع کے لیے پرعزم نہیں ہے، لیکن متبادل کو بھی خارج نہیں کرتاہے۔ تائیوان مشرقی چین کے ساحل پر ایک خود مختار جزیرہ ہے جس پر چین اپنے علاقے کا دعویٰ کرتا ہے۔ امریکہ طویل عرصے سے اس معاملے پر سفارتی سختی اختیار کر رہا ہے۔ ایک طرف یہ چین کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جو چین کے ساتھ اس کے تعلقات کی بنیاد بھی ہے۔

بائیڈن نے اتوار کے روز سی بی ایس کو اپنے ایک گھنٹے کے انٹرویو میں اس بات کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک چین کی پالیسی ہے اور تائیوان اپنی آزادی پر اپنے فیصلے خود کر سکتا ہے۔ ہم آگے نہیں بڑھ رہے ہیں، انہیں چین سے آزادی حاصل کرنے کی ترغیب نہیں دے رہے - 'یہ تائیوان کا اپنا فیصلہ ہے۔'

اس بار بھی وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کیا، "صدرنے یہ پہلے بھی کہا ہے، جس میں اس سال کے آغاز میں ٹوکیو بھی شامل ہے۔ انہوں نے اس وقت بھی واضح کیا تھاکہ ہماری تائیوان پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہ حقیقت ہے۔ لیکن ایک سال میں یہ تیسرا موقع ہے جب صدر بائیڈن اکتوبر 2021 میں اورپھر اس سال مئی میں فوجی کارروائی کے وعدے کا اشارہ دینے میں سرکاری رخ پر قائم ہیں۔ رواں ماہ کے شروع میں امریکہ نے تائیوان کو دفاع کے لیے 1.1 ارب ڈالر کے ہتھیار اور میزائل فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جس کے بعد چین کا غصہ ساتویں آسمان پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: China Taiwan Tension: تائیوان کے اطراف میں چین کی فوجی مشق جاری

قابل ذکر ہے کہ امریکی پارلیمنٹ کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے اگست میں اس جزیرے کا متنازع دورہ کرنے کے بعد امریکہ اور چین کے درمیان تناؤ بڑھ گیا۔ اس کے بعد مسٹر بائیڈن نے کہاتھا کہ چین کا اس طرح کا عمل اچھا نہیں ہے۔ بائیڈن نے کل کے انٹرویو میں کہا کہ روس کو یوکرین کی جنگ میں کیمیائی یا اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کا استعمال نہ کرنے کی وارنگ بھی دی گئی ہے۔

یو این آئی

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے پھر کہا ہے کہ چین کے حملے کی صورت میں امریکہ تائیوان کا دفاع کرے گا۔ سی بی ایس کے ایک انٹرویو میں بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا چین کے تائیوان پر حملہ کرنے پر امریکی افواج تائیوان کا دفاع کرے گی۔ اس کے جواب میں امریکی صدر نے اتفاق کیا اور 'ہاں' میں جواب دیا۔ یہ انٹرویو اتوار کو نشر ہوا جس کے بعد وائٹ ہاؤس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ President Biden vows to defend Taiwan

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی پالیسی ہمیشہ سے اسٹریٹجک ابہام کی رہی ہے۔ امریکہ تائیوان کے دفاع کے لیے پرعزم نہیں ہے، لیکن متبادل کو بھی خارج نہیں کرتاہے۔ تائیوان مشرقی چین کے ساحل پر ایک خود مختار جزیرہ ہے جس پر چین اپنے علاقے کا دعویٰ کرتا ہے۔ امریکہ طویل عرصے سے اس معاملے پر سفارتی سختی اختیار کر رہا ہے۔ ایک طرف یہ چین کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جو چین کے ساتھ اس کے تعلقات کی بنیاد بھی ہے۔

بائیڈن نے اتوار کے روز سی بی ایس کو اپنے ایک گھنٹے کے انٹرویو میں اس بات کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک چین کی پالیسی ہے اور تائیوان اپنی آزادی پر اپنے فیصلے خود کر سکتا ہے۔ ہم آگے نہیں بڑھ رہے ہیں، انہیں چین سے آزادی حاصل کرنے کی ترغیب نہیں دے رہے - 'یہ تائیوان کا اپنا فیصلہ ہے۔'

اس بار بھی وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کیا، "صدرنے یہ پہلے بھی کہا ہے، جس میں اس سال کے آغاز میں ٹوکیو بھی شامل ہے۔ انہوں نے اس وقت بھی واضح کیا تھاکہ ہماری تائیوان پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہ حقیقت ہے۔ لیکن ایک سال میں یہ تیسرا موقع ہے جب صدر بائیڈن اکتوبر 2021 میں اورپھر اس سال مئی میں فوجی کارروائی کے وعدے کا اشارہ دینے میں سرکاری رخ پر قائم ہیں۔ رواں ماہ کے شروع میں امریکہ نے تائیوان کو دفاع کے لیے 1.1 ارب ڈالر کے ہتھیار اور میزائل فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جس کے بعد چین کا غصہ ساتویں آسمان پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: China Taiwan Tension: تائیوان کے اطراف میں چین کی فوجی مشق جاری

قابل ذکر ہے کہ امریکی پارلیمنٹ کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے اگست میں اس جزیرے کا متنازع دورہ کرنے کے بعد امریکہ اور چین کے درمیان تناؤ بڑھ گیا۔ اس کے بعد مسٹر بائیڈن نے کہاتھا کہ چین کا اس طرح کا عمل اچھا نہیں ہے۔ بائیڈن نے کل کے انٹرویو میں کہا کہ روس کو یوکرین کی جنگ میں کیمیائی یا اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کا استعمال نہ کرنے کی وارنگ بھی دی گئی ہے۔

یو این آئی

Last Updated : Sep 19, 2022, 3:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.