واشنگٹن: امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ تہران کے احتجاج کا مقابلہ کرنے کے لیے ایران پر انٹرنیٹ پابندیوں میں نرمی کرے گا۔ واضح رہے کہ ایران میں پولیس حراست میں خاتون کی ہلاکت پر پرتشدد مظاہروں کے دوران 35 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس پرتشدد مظاہرے کو ایران میں گزشتہ کئی سالوں کے دوران ہونے والے لرزہ خیز واقعات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ US relaxes internet sanctions on Iran in support of protesters
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کر رہے ہیں کہ ایرانی عوام کو تنہائی اور اندھیرے میں نہ رکھا جائے۔ سافٹ ویئر کنٹرول میں نرمی سے امریکی ٹیک فرموں کو ایران میں اپنا کاروبار بڑھانے کا موقع ملے گا۔"
مسٹر بلنکن نے کہا کہ انٹرنیٹ پابندیوں میں جزوی نرمی ایرانیوں کے بنیادی حقوق کا احترام کرنے کے مطالبات کی بامعنی حمایت فراہم کرنے میں ایک ٹھوس قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ایرانی حکومت اپنے ہی لوگوں سے خوفزدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ایرانی حکومت کی اپنے لوگوں کی نگرانی اور سنسر کی کوششوں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔
22 سالہ مہسا امینی گزشتہ ہفتے ایران میں کوما میں چلی گئیں جب پولیس نے انہیں مبینہ طور پر اسکارف کے اصول کو توڑنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اہلکاروں نے مبینہ طور پر امینی کے سر پر ڈنڈے مارے اور ان کا سر گاڑی سے دے ٹکرایا۔ پولیس نے کہا ہے کہ بدسلوکی کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور امینی کو 'اچانک دل کا دورہ' پڑا۔ اس واقعہ کے خلاف حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جمعہ کو مسلسل آٹھ راتوں تک جاری رہا جب کہ دارالحکومت تہران اور دیگر شہروں میں بھی حکومت کے حامی ریلیاں نکالی گئیں۔
ارب پتی ایلن مسک نے ٹویٹر پر کہا کہ وہ مسٹر بلنکن کے اعلان کے جواب میں ایران کو انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے کے لیے اپنی سیٹلائٹ انٹرنیٹ فرم اسٹار لنک کو چالو کریں گے۔ اسٹارلنک سیٹلائٹس کے ایک وسیع نیٹ ورک کے ذریعے انٹرنیٹ خدمات فراہم کرتا ہے اور اس کا مقصد ان لوگوں کے لیے ہے جو دور دراز کے علاقوں میں رہتے ہیں اور جو تیز رفتار انٹرنیٹ حاصل نہیں کر سکتے۔
بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ امریکی حکام نے کہا کہ اپ ڈیٹ شدہ لائسنس میں مسٹر مسک کی طرف سے فراہم کردہ ہارڈ ویئر کا احاطہ نہیں کیا گیا ہے، لیکن ان کی فرم اور دیگر ٹریژری میں اجازت کے لیے درخواست دینے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
یواین آئی