دو اعلیٰ امریکی سینیٹرز نے گزشتہ ماہ نیو جرسی کے ایڈیسن میں انڈیا ڈے پریڈ کے موقع پر کی گئی بلڈوزر نمائش کی سخت الفاط میں مذمت کی ہے۔ سینیٹرز باب مینینڈیز اور کوری بکر کے دفاتر میں اسی ہفتے انڈین-امریکہ مسلم کونسل،سی اے آئی آر کے نیو جرسی چیپٹر کے ایک وفد اور کمیونٹی کے کئی گروپس کے ارکان سے ملاقات کی۔وفود کے ارکان نیو جرسی میں انڈیا ڈے پریڈ کے دوران بلڈوزر کی نمائش کے سخت خلاف ہیں۔
مسلم وفد نے الزام لگایا کہ بلڈوزر اب نفرت پر مبنی جرائم کی علامت بن چکے ہیں،وفد کے نمائندوں نے افسران سے کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ان مشینوں کا استعمال ریاست میں ایک مذہب کے لوگوں کو نشانہ بناکر کرتی ہے۔ سینیٹرز مینینڈیز اور بکر نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اس ہفتے ہمارے دفاتر نے نیو جرسی کی جنوبی ایشیائی کمیونٹی کے رہنماؤں اور اراکین سے ملاقات کی، جو گزشتہ ماہ ایڈیسن میں انڈیا ڈے پریڈ کے موقع پر بلڈوزر کی نمائش سے ناراض تھے۔
انہوں نے کہا کہ بلڈوزر بھارت میں مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے خلاف دھمکی کی علامت بن چکا ہے، اور اس کو اس تقریب میں شامل کرنا غلط تھا۔ن
انہو ںنے کہا کہ نیو جرسی میں محؒلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں، جس میں جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی برادری بھی شامل ہے، اور تمام نسلی اور مذہبی گروہوں کو بغیر کسی خوف و ہراس کے جینے کا حق ہے۔
مزید پڑھیں:Lawsuit Against PM Modi in US امریکہ میں پی ایم مودی، آندھرا کے سی ایم اور گوتم اڈانی کے خلاف مقدمہ
واضح رہے کہ 14 اگست کو اوک ٹری روڈ پر انڈین ڈے پریڈ کے دوران اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کی تصاویر والا بلڈوزر آویزاں کیا گیا تھا،جس کی ایڈیسن کے میئر سام جوشی نے سخت الفاظ میں مذمت کی، تقریب کے منتظم انڈین بزنس ایسوسی ایشن نے معافی مانگ لی ہے۔