امریکی صدر جو بائیڈن نے پولینڈ میں پناہ لینے والے یوکرینی مہاجرین سے ملاقات کی۔ اس دوران امریکی صدر نے پولینڈ کے صدر اور ان کی ٹیم کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بائیڈن نے کہا کہ میں نے وارسا میں پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا سے ملاقات کی۔ میں نے ان کا اور پولینڈ کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پڑوسیوں کے لیے اپنے گھر اور دل کھولے، ساتھ ہی ہم نے یوکرین کے عوام اور حکومت کی حمایت کے لیے اپنے مشترکہ عزم پر بھی بات کی۔ قبل ازیں بائیڈن نے یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا اور وزیر دفاع اولیکسی رزنیکوف سے بھی ملاقات کی۔بائیڈن نے کہا کہ ہم نے یوکرین کی حمایت میں دنیا کو متحد کرنے کی اپنی کوششوں اور امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی اہم فوجی اور انسانی امداد پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم اپنی انسانی ہمدردی کی کوششوں کو دیکھنے کے لیے ایک پناہ گزین سائٹ کا دورہ کر رہے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کے روز پولینڈ کی تعریف کی ہے کہ انہوں نے یوکرین پر روس کے حملے سے بچنے کے لیے 20 لاکھ سے زائد مہاجرین کو پناہ دی ہے۔ انہوں نے انسانی بحران سے نمٹنے والے ماہرین سے بھی ملاقات کی اور لوگوں کے بڑھتے ہوئے مسائل پر قابو پانے کے لیے تبادلہ خیال کیا۔ بائیڈن نے کہا کہ انہیں سرحد کے قریب جانے کی امید تھی لیکن سیکورٹی خدشات کی وجہ سے روک دیا گیا۔ لیکن وہ پھر بھی پولینڈ کا دورہ کرنا چاہتے تھے تاکہ اس بات پر زور دیا جا سکے کہ وہ جو امداد فراہم کر رہے ہیں اس کے بڑے نتائج ہیں، کیونکہ یورپ دوسری جنگ عظیم کے بعد مہاجرین کے سب سے بڑے بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ Joe Biden in Poland
امریکی صدر جو بائیڈن نے پچیس سال قبل پولینڈ کا دورہ کیا تھا اور خبردار کیا تھا کہ مغربی یورپیوں کو آئندہ صدی تک اپنے براعظم کی حفاظت کے لیے کوششیں کرنے کی ضرورت ہوگی۔ بائیڈن نے ہفتے کے روز امریکی اور یوکرین کی خارجہ پالیسی اور دفاعی رہنماؤں کے ساتھ ایک میٹنگ میں شرکت کی۔ امریکی فوج کے 82ویں ایئر بورن ڈویژن کے ارکان کے ساتھ بات چیت میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ آپ جمہوریت اور اشرافیہ کے درمیان لڑائی کے بیچ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا جمہوریت قائم رہنے والی ہے یا آمریت غالب آنے والی ہے؟ بائیڈن نے کہا کہ سب سے اہم بات جو ہم شروع سے کہہ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کو جنگ روکنے پر مجبور کرنے کے لیے سب کو متحد ہونا ہوگا۔joe Biden meets Ukrainian Refugees
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ بائیڈن اس وقت پولینڈ کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ بائیڈن بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو)، جی۔7 کے رکن ممالک اور یورپی کونسل کے رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کے بعد براہ راست وارسا پہنچے۔ یہ تمام ملاقاتیں یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی کے سلسلے میں منعقد کی گئی تھیں۔