واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے فن لینڈ اور سویڈن کی شمالی بحر اوقیانوس معاہدے کی تنظیم (نیٹو) میں شمولیت کی بات چیت کے دوران کہا کہ وہ ان دونوں ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا پسند کریں گے تاکہ کسی بھی خطرے کی صورت میں محتاط رہا جاسکے۔ صدر بائیڈن نے ایک بیان میں کہا ’’نیٹو میں شامل ہونے کے لیے ان دونوں ممالک کی درخواستوں پر غور و خوض کے دوران امریکہ اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ ہم فن لینڈ اور سویڈن کے ساتھ اپنی مشترکہ سلامتی کے خاطر کسی بھی خطرے کے تیئں محتاط رہنے اور کسی بھی حملے کے خطرے کو روکنے یا اس کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کریں گے۔Sweden, Finland applications to NATO
سویڈش وزیر اعظم مگدالینا اینڈرسن اور فن لینڈ کے صدر ساؤلی نینسٹو کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ "آج، مجھے دو عظیم جمہوریتوں کی درخواستوں کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی مضبوط حمایت کا خیرمقدم اور پیشکش کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے۔ آج کوئی سوال نہیں ہے، نیٹو موثر ہے اور اس کی اب پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ ماضی کی دہائیوں کا ناگزیر اتحاد آج بھی دنیا کے لیے ناگزیر اتحاد ہے جس کا ہمیں آج سامنا ہے اور میں کل بھی بحث کروں گا۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ سویڈن اور فن لینڈ نے جو فیصلہ کیا ہے وہ اس عزم کا ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: NATO Membership: فن لینڈ اور سویڈن نیٹو میں شمولیت کے لیے تیار، ترکی برہم کیوں؟
فن لینڈ اور سویڈن کی اٹلانٹک اتحاد میں شمولیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ دونوں ممالک اس اتحاد کی سلامتی میں اضافہ کریں گے۔صدر بائیڈن نے کہا، "وہ نیٹو کی ہر ضرورت کو پورا کرتے ہیں اور پھر کچھ اور دو نئے نیٹو ممبران کا اعلیٰ شمال میں ہونا ہمارے اتحاد کی سلامتی کو بڑھا دے گا اور پورے بورڈ میں ہمارے سیکیورٹی تعاون کو گہرا کرے گا۔" صدر بائیڈن نے مزید کہا "فن لینڈ اور سویڈن کے فوجی پہلے ہی کوسوو، افغانستان، عراق میں امریکی اور نیٹو افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر خدمات انجام دے چکے ہیں اور فن لینڈ اور سویڈن دونوں پہلے ہی یوکرین کے بہادر لوگوں کی حمایت کے لیے امریکہ اور دیگر اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ جیسا کہ وہ روس کے حملے کے خلاف اپنی آزادی کا دفاع کرتے ہیں،"۔