لیما: جنوبی امریکی ملک پیرو کے سابق صدر پیڈرو کاسٹیلو نے کہا ہے کہ افسران نے گورنمنٹ پیلیس میں امریکی سفیر کے دورے کے بعد احتجاج و مظاہرے کو دبانے کے لئے سڑکوں پر فوجیوں کو تعینات کیا ہے کیونکہ واشنگٹن ملک کے کان کنی کے منصوبوں میں فائدہ اٹھا رہا ہے۔ کاسٹیلو، جنہیں 7 دسمبر کو مواخذے کے ذریعے صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔Peru Political Crisis
انہوں نے کہا، 'ہم وطنو، توجہ دیں! گورنمنٹ پیلیس میں امریکی سفیر کا سفر نہ تو مفت میں تھا اور نہ ہی ملک کے مفاد میں ۔ میٹنگ میں فوجیوں کو سڑکوں پر لے جانے اور میرے غیر محفوظ لوگوں کا قتل عام کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ بیچ میں دیگر چیزیں ، مثلاً کونگا، تائی ماریا اور دیگر کانوں سے معدنیات نکالنے کی راہ ہموار کی جارہی تھی۔ کاسٹیلو نے ٹویٹر کے ذریعہ کہا، "پیرو کا میڈیا نہ صرف اس بارے میں خاموش رہے گا بلکہ آسانی سے اس کی تردید بھی کرے گا۔'
یہ بھی پڑھیں:Peru Protests پیرو میں احتجاجی مظاہروں میں مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہوگئی
یو این آئی