نیویارک: جمعہ کے روز نیویارک کے میٹروپولیٹن علاقے میں شدید مصروف اوقات میں آئے طوفان نے شہر کے سب وے سسٹم کے کچھ حصوں کو بند کر دیا۔ سڑکوں اور شاہراہوں پر سیلاب آ گیا۔ لاگارڈیا ہوائی اڈے کے لیے پروازوں میں تاخیر بھی ہوئی۔ نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے جمعہ کی صبح کہا کہ کچھ علاقوں میں رات بھر 5 انچ (13 سینٹی میٹر) تک بارش ہوئی، اور پورے دن میں 7 انچ (18 سینٹی میٹر) مزید بارش متوقع ہے۔
دوپہر تک، اگرچہ بارش رکی ہوئی تھی، میئر ایرک ایڈمز نے لوگوں پر زور دیا کہ اگر ممکن ہو تو جہاں ہیں وہیں کھڑے رہیں۔ انہوں نے ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ یہ ختم نہیں ہوا ہے ۔ انھوں نے ہوچول، دونوں ڈیموکریٹس نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا۔ شہر کے حکام نے بتایا کہ دوپہر تک طوفان سے کسی بھی ہلاکت یا شدید زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ لیکن رہائشی پانی بھرے شہر کے ارد گرد جانے کے لئے جدوجہد کرتے دکھائی دیئے۔ مین ہٹن کے مشرقی جانب FDR ڈرائیو کے ایک حصے میں گاڑیوں کے پہیئے بھی پانی میں ڈوب گئے تھے جس سے ٹرافک بری طرح متاثر رہی۔ کچھ ڈرائیوروں نے وہیں پر اپنی گاڑیاں چھوڑ دیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر 2014 سیلاب متاثرین کی امداد میں تاخیر کی گئی، رپورٹ
بروکلین کے ساؤتھ ولیمزبرگ میں گھٹنوں تک پانی بھرا ہوا تھا۔یہاں کارکن نالا کھولنے کی کوشش کرتے دکھائی دیئے۔ جیسے ہی بارش تھوڑی دیر کے لیے کم ہوئی، بروکلین کے رہائشی نقصان کا جائزہ لینے کے لیے اپنے گھروں سے نکلے اور بہت سے تہہ خانوں کے دروازوں کے اوپر تک پہنچنے والے پانی کو نکالنا شروع کر دیا۔کچھ لوگوں نے سیلابی فٹ پاتھوں کو عبور کرنے کے لیے دودھ کے کریٹ اور لکڑی کے تختوں کا استعمال کیا۔ کچھ گلیوں کے بیچ میں کمر کے قریب پانی تھا۔ ماحولیاتی تحفظ کے کمشنر روہت ٹی اگروالا نے کہا کہ بروکلین نیوی یارڈ میں ایک گھنٹے میں 2.5 انچ (6 سینٹی میٹر) سے زیادہ بارش ہوئی، جس سے ارد گرد کے پانی کے نکاسی کا نظام متاثر ہوئے۔ دوسری جگہوں پر، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر اور ویڈیو میں سب وے سٹیشنوں اور تہہ خانوں میں پانی بہہ رہا ہے۔ نیویارک میں نیشنل ویدر سروس کے ماہر موسمیات ڈومینک رامونی نے فون پر بتایا کہ جمعہ کی بارشیں ساحلی طوفان کی وجہ سے ہوئیں۔