تائی پے: یو ایس پیسیفک ایئر فورس (پی اے سی اے ایف) کے کمانڈر جنرل کینتھ ولزباچ نے کہا کہ تائیوان کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے امریکہ کو چینی جنگی بحری جہازوں کو ڈبو دینا چاہیے۔ بدھ کو ارورہ، کولوراڈو میں ایئر اینڈ اسپیس فورسز ایسوسی ایشن وارفیئر سمپوزیم میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ولزباچ نے کہا، ہمیں تائیوان کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے چینی بحری جہازوں کو ڈبونا ہوگا اور مسلح ڈرون کے استعمال کے ساتھ خطے میں امریکی فائر پاور جمع کرنے کی سفارش کی، مزید کہا کہ نارتھروپ گرومین B-21 رائڈر ہمارے مشن میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ولزباچ نے یاد دلایا کہ سابق ہاؤس سپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے جواب میں، چین نے تائیوان کے مشرقی ساحل پر بحری جہازوں کو ایک طرح کی ناکہ بندی کے طور پر کام کرنے کے لیے تعینات کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے بعد چین اور تائیوان کے درمیان تناؤ شروع ہوا۔
چین نے پیلوسی کے تائیوان کے دورے پر اعتراض کیا تھا، جسے چین اپنی سرزمین کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ چین نے پیلوسی کے جزیرے کے دورے پر تائیوان کے گرد فوجی مشقوں کا اعلان کیا۔ ولزباچ نے کہا کہ بحری جہازوں پر نصب زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں نے ایک "اینٹی ایکسس/ایریا ڈینیئل انگیجمنٹ زون" بنایا ہے جو دوسرے ممالک کے جنگی طیاروں کو مار گرائے جانے کے خوف سے خطے میں داخل ہونے سے خوف زدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
China warns US on Taiwan چین نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے تائیوان کو ریڈ لائن قرار دے دیا
Ukraine Today Taiwan Tomorrow یوکرین آج، تائیوان کل جیسے بیانات سے چین برہم
اگرچہ واشنگٹن کی ترجیح بیجنگ کو حملہ کرنے سے روکنا ہے، ولزباچ نے کہا کہ چین کے تائیوان پر حملہ کرنے کی صورت میں فوج کو ہنگامی حالات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ اگر دشمنی پھوٹ پڑتی ہے تو چینی جنگی جہازوں کو غرق کرنا پی اے سی اے ایف کا بنیادی مقصد ہونا چاہیے۔
تائیوان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے امریکہ اور دوست ممالک کی فوجوں کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی اور تربیت کی ضرورت پر زور دیا۔ولزباچ نے مزید کہا کہ ان کی کمان میں بہت سے ونگز امریکی فضائیہ کے عملے اور طیاروں کو بہت سے جزیروں میں پھیلانے کی حکمت عملی کی مشق کر رہے ہیں۔ چین نے خود مختار جزیرے کے لیے ایک طویل المدتی اور لچکدار حکمت عملی وضع کی ہے۔ اس حکمت عملی میں وقتاً فوقتاً فوجی مشقیں شامل ہوتی ہیں جو کہ ناکہ بندی کے مترادف ہوتی ہیں۔