ETV Bharat / international

US imposes visa restrictions on Taliban امریکہ نے طالبان پر نئی ویزا پابندیاں عائد کیں

author img

By

Published : Feb 2, 2023, 2:24 PM IST

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بدھ کو اعلان کیا کہ امریکہ بعض موجودہ اور سابق طالبان ارکان، غیر ریاستی سکیورٹی گروپ کے ارکان اور دیگر افراد پر نئی ویزا پابندیاں عائد کر رہا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو دبانے میں ملوث ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

واشنگٹن: امریکہ نے خواتین کے یونیورسٹی جانے اور این جی اوز کے ساتھ کام کرنے پر پابندی کے سبب افغانستان میں طالبان حکمران گروپ کے ارکان پر نئی ویزا پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا ’’میں آج افغانستان میں خواتین اور نوعمر لڑکیوں کے ساتھ ظلم کے ذمہ دار طالبان کے موجودہ اور سابق ارکان، غیر سرکاری سکیورٹی گروپوں کے ارکان اور دیگر افراد کو نئے ویزوں کے اجراء پر پابندی لگانے کے لیے کارروائی کر رہا ہوں۔

بلنکن نے کہا کہ طالبان نے ان کے ملک میں خواتین پر یونیورسٹی جانے اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ کام کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ ان کے پرتشدد رویے کے پیش نظر ان پر نئے ویزے دینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویزا پابندی سے متاثرہ افراد کے کنبے کے افراد بھی ویزا پالیسی کے دائرے میں آسکتے ہیں۔بلنکن نے طالبان کے دیگر اقدامات کا حوالہ دیا جنہوں نے 2021 میں امریکی فوجی انخلاء کے بعد اس گروپ نے ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو مجروح کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے سال 2022 میں طالبان کے ارکان اور دیگر ان افراد پر ویزا پابندیاں عائد کی تھی، جو پالیسیوں اور تشدد کے ذریعے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق سلب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ بلنکن نے کہا کہ یہ ویزا پابندی کی پالیسی اٖفغانستان میں محدود پالیسیوں اور تشدد کے ذریعے خواتین اور لڑکیوں کو دبانے کی وجہ سے نافذ کی گئی ہے، جو موجودہ یا سابق طالبان ممبران کے لیے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:US Visa Restrictions on Taliban امریکہ نے طالبان رہنماؤں پر ویزا کی پابندی عائد کردی

واشنگٹن: امریکہ نے خواتین کے یونیورسٹی جانے اور این جی اوز کے ساتھ کام کرنے پر پابندی کے سبب افغانستان میں طالبان حکمران گروپ کے ارکان پر نئی ویزا پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا ’’میں آج افغانستان میں خواتین اور نوعمر لڑکیوں کے ساتھ ظلم کے ذمہ دار طالبان کے موجودہ اور سابق ارکان، غیر سرکاری سکیورٹی گروپوں کے ارکان اور دیگر افراد کو نئے ویزوں کے اجراء پر پابندی لگانے کے لیے کارروائی کر رہا ہوں۔

بلنکن نے کہا کہ طالبان نے ان کے ملک میں خواتین پر یونیورسٹی جانے اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ کام کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ ان کے پرتشدد رویے کے پیش نظر ان پر نئے ویزے دینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویزا پابندی سے متاثرہ افراد کے کنبے کے افراد بھی ویزا پالیسی کے دائرے میں آسکتے ہیں۔بلنکن نے طالبان کے دیگر اقدامات کا حوالہ دیا جنہوں نے 2021 میں امریکی فوجی انخلاء کے بعد اس گروپ نے ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو مجروح کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے سال 2022 میں طالبان کے ارکان اور دیگر ان افراد پر ویزا پابندیاں عائد کی تھی، جو پالیسیوں اور تشدد کے ذریعے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق سلب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ بلنکن نے کہا کہ یہ ویزا پابندی کی پالیسی اٖفغانستان میں محدود پالیسیوں اور تشدد کے ذریعے خواتین اور لڑکیوں کو دبانے کی وجہ سے نافذ کی گئی ہے، جو موجودہ یا سابق طالبان ممبران کے لیے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:US Visa Restrictions on Taliban امریکہ نے طالبان رہنماؤں پر ویزا کی پابندی عائد کردی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.