ETV Bharat / international

Vostok 2022 Military Exercises: روس کے ساتھ کسی بھی ملک کی مشق امریکہ کے لیے باعث تشویش، وائٹ ہاؤس - روس میں ووسٹوک 2022 فوجی مشقوں

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ روس کے ساتھ مشقیں کرنے والا کوئی بھی ملک امریکا کے لیے تشویشناک ہے، کیونکہ روس نے یوکرین کے خلاف بلا اشتعال جنگ چھیڑ رکھی ہے، لیکن ہر شریک ملک کو اس کا فیصلہ خود کرنا ہوگا۔ روس کے مطابق ووسٹوک 2022 فوجی مشقیں 1 سے 7 ستمبر تک مختلف مقامات پر منعقد ہوں گی اور اس میں چین، بھارت اور کئی دیگر ممالک کے 50,000 سے زیادہ فوجی شامل ہوں گے۔ Vostok 2022 military exercises

وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین پیئر
وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین پیئر
author img

By

Published : Aug 31, 2022, 5:28 PM IST

واشنگٹن: امریکہ کو روس کے ساتھ فوجی مشقیں کرنے والے کسی بھی ملک کے بارے میں تشویش ہے جس نے یوکرین کے خلاف بلا اشتعال اور وحشیانہ جنگ چھیڑ رکھی ہے، وائٹ ہاؤس نے یہ بات روس میں یکم سے 7 ستمبر تک ہونے والی متعدد ممالک کی فوجی مشق 'ووسٹوک 2022' کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔ اس فوجی مشق میں بھارت اور چین بھی حصہ لے رہے ہیں۔ یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑنے کے بعد روس میں منعقد ہونے والی یہ پہلی بڑی فوجی مشق ہے۔ Vostok 2022 military exercises وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین پیئر نے صحافیوں کو بتایا، "روس کے ساتھ مشق کرنے والا کوئی بھی ملک امریکہ کے لیے پریشان کن ہے۔ کیونکہ روس نے یوکرین کے خلاف بلا اشتعال جنگ چھیڑ رکھی ہے لیکن ہر شریک ملک کو اپنے فیصلے خود کرنے ہوتے ہیں اور میں یہ فیصلہ ان پر چھوڑتی ہوں۔

جب پیئر سے پوچھا گیا کہ بھارت پر کوئی دباؤ کیوں نہیں ہے تو انہوں نے کہا کہ اس بارے میں میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ روس نے غیر ضروری طور پر جنگ چھیڑ رکھی ہے، اس لیے اس کے ساتھ مشق کرنا کسی بھی ملک کے لیے تشویشناک ہے۔ صحافی نے پریس سیکرٹری سے سوال کیا کہ کیا امریکہ نے اس حوالے سے کوئی کارروائی کی ہے یا وہ کسی قسم کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تو انہوں نے کہا کہ میں اس تعلق سے کچھ نہیں بتا سکتی۔

قابل ذکر ہے کہ روس کے مطابق ووسٹوک 2022 فوجی مشقیں 1 سے 7 ستمبر تک مختلف مقامات پر منعقد ہوں گی اور اس میں چین، بھارت اور کئی دیگر ممالک کے 50,000 سے زیادہ فوجی شامل ہوں گے۔روسی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا گیا کہ مشقوں میں حصہ لینے والے ممالک کی فوجوں کو مشرقی فوجی ضلع کے سات تربیتی میدانوں اور سمندری اور ساحلی علاقوں اوخوتسک اور بحیرہ جاپان کے سمندری علاقوں میں "دفاعی اور جارحانہ کارروائیوں کی مشق" کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ بات سرکاری خبر رساں ایجنسی TASS نے ایک بیان میں کہی۔

یہ بھی پڑھیں:

روس اور ترکی کی مشترکہ فوجی مشق اختتام پذیر

روس کی انسداد دہشت گردی کی مشق میں نو ممالک کی شرکت

انھوں نے مزید کہا کہ سٹریٹیجک مشق میں 50,000 سے زیادہ فوجیوں اور 5,000 سے زیادہ ہتھیاروں اور فوجی ہارڈویئر کو اکٹھا کریں گی، خاص طور پر 140 طیارے، 60 جنگی جہاز، گن بوٹس اور امدادی جہاز۔ اس میں چین، بھارت، کے فوجیوں کے علاوہ لاؤس، منگولیا، نکاراگوا، شام اور کئی سابق سوویت ممالک شرکت کریں گے۔ جس پر واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرن جین پیئر نے روس کی میزبانی میں ہونے والی فوجی مشقوں پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ روس میں ووسٹوک 2022 فوجی مشقوں میں ہندوستانی فوجیوں کی شرکت پر نئی دہلی میں ہندوستانی فوج یا وزارت دفاع کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ گزشتہ برس سال ہندوستان نے روس میں مشق ZAPAD 2021 میں شرکت کی تھی جس میں چین اور پاکستان سمیت 17 ممالک نے حصہ لیا تھا۔ روسی وزارت دفاع نے قبل ازیں کہا تھا کہ مشقوں کے دوران حصہ لینے والی افواج مشرقی علاقے میں فوجی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کریں گی۔

واشنگٹن: امریکہ کو روس کے ساتھ فوجی مشقیں کرنے والے کسی بھی ملک کے بارے میں تشویش ہے جس نے یوکرین کے خلاف بلا اشتعال اور وحشیانہ جنگ چھیڑ رکھی ہے، وائٹ ہاؤس نے یہ بات روس میں یکم سے 7 ستمبر تک ہونے والی متعدد ممالک کی فوجی مشق 'ووسٹوک 2022' کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔ اس فوجی مشق میں بھارت اور چین بھی حصہ لے رہے ہیں۔ یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑنے کے بعد روس میں منعقد ہونے والی یہ پہلی بڑی فوجی مشق ہے۔ Vostok 2022 military exercises وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین پیئر نے صحافیوں کو بتایا، "روس کے ساتھ مشق کرنے والا کوئی بھی ملک امریکہ کے لیے پریشان کن ہے۔ کیونکہ روس نے یوکرین کے خلاف بلا اشتعال جنگ چھیڑ رکھی ہے لیکن ہر شریک ملک کو اپنے فیصلے خود کرنے ہوتے ہیں اور میں یہ فیصلہ ان پر چھوڑتی ہوں۔

جب پیئر سے پوچھا گیا کہ بھارت پر کوئی دباؤ کیوں نہیں ہے تو انہوں نے کہا کہ اس بارے میں میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ روس نے غیر ضروری طور پر جنگ چھیڑ رکھی ہے، اس لیے اس کے ساتھ مشق کرنا کسی بھی ملک کے لیے تشویشناک ہے۔ صحافی نے پریس سیکرٹری سے سوال کیا کہ کیا امریکہ نے اس حوالے سے کوئی کارروائی کی ہے یا وہ کسی قسم کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تو انہوں نے کہا کہ میں اس تعلق سے کچھ نہیں بتا سکتی۔

قابل ذکر ہے کہ روس کے مطابق ووسٹوک 2022 فوجی مشقیں 1 سے 7 ستمبر تک مختلف مقامات پر منعقد ہوں گی اور اس میں چین، بھارت اور کئی دیگر ممالک کے 50,000 سے زیادہ فوجی شامل ہوں گے۔روسی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا گیا کہ مشقوں میں حصہ لینے والے ممالک کی فوجوں کو مشرقی فوجی ضلع کے سات تربیتی میدانوں اور سمندری اور ساحلی علاقوں اوخوتسک اور بحیرہ جاپان کے سمندری علاقوں میں "دفاعی اور جارحانہ کارروائیوں کی مشق" کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ بات سرکاری خبر رساں ایجنسی TASS نے ایک بیان میں کہی۔

یہ بھی پڑھیں:

روس اور ترکی کی مشترکہ فوجی مشق اختتام پذیر

روس کی انسداد دہشت گردی کی مشق میں نو ممالک کی شرکت

انھوں نے مزید کہا کہ سٹریٹیجک مشق میں 50,000 سے زیادہ فوجیوں اور 5,000 سے زیادہ ہتھیاروں اور فوجی ہارڈویئر کو اکٹھا کریں گی، خاص طور پر 140 طیارے، 60 جنگی جہاز، گن بوٹس اور امدادی جہاز۔ اس میں چین، بھارت، کے فوجیوں کے علاوہ لاؤس، منگولیا، نکاراگوا، شام اور کئی سابق سوویت ممالک شرکت کریں گے۔ جس پر واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرن جین پیئر نے روس کی میزبانی میں ہونے والی فوجی مشقوں پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ روس میں ووسٹوک 2022 فوجی مشقوں میں ہندوستانی فوجیوں کی شرکت پر نئی دہلی میں ہندوستانی فوج یا وزارت دفاع کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ گزشتہ برس سال ہندوستان نے روس میں مشق ZAPAD 2021 میں شرکت کی تھی جس میں چین اور پاکستان سمیت 17 ممالک نے حصہ لیا تھا۔ روسی وزارت دفاع نے قبل ازیں کہا تھا کہ مشقوں کے دوران حصہ لینے والی افواج مشرقی علاقے میں فوجی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کریں گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.