ETV Bharat / international

Concerned on Religiously Violence پاکستان میں مذہبی تشدد پر امریکہ کا اظہارِ تشویش

پاکستان کے فیصل آباد میں توہین مذہب کے الزام میں متعدد گرجا گھروں اور رہائشی مکانات میں توڑ پھوڑ اور تشدد برپا کیا گیا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 17, 2023, 9:01 AM IST

Updated : Aug 17, 2023, 9:31 AM IST

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پاکستان میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے ردعمل میں گرجا گھروں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ اقلیتوں پر حملے کے الزام کی تحقیقات کرائے اور پرامن آزادی اظہار کی حمایت کرے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ تشدد کا سہارا لینا یا دھمکیوں کا استعمال کبھی بھی اظہار رائے کی آزادی کی قابل قبول شکل نہیں ہے۔ ان کا یہ بیان پاکستان کے فیصل آباد کے ضلع جڑانوالہ میں بدھ کے روز توہین مذہب کے الزامات پر متعدد گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کے بعد آیا ہے۔ پاکستان میں مسیحی شخص پر قرآن کی بے حرمتی کے الزام کے بعد کئی گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور تشدد برپا کیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے ریاستی بریفنگ میں کہا کہ " ہمیں گہری تشویش ہے کہ پاکستان میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعہ کے جواب میں گرجا گھروں اور رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا گیا، ہم پرامن آزادی اظہار اور ہر ایک کے لیے مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی حمایت کرتے ہیں، اور جیسا کہ ہم نے پہلے کہا ہے، ہم ہمیشہ مذہبی طور پر محرک تشدد کے واقعات پر فکر مند رہتے ہیں"۔ پٹیل نے کہا کہ تشدد یا تشدد کی دھمکی دینا کبھی قابل قبول نہیں ہے، ہم پاکستانی حکام سے ان الزامات کی مکمل تحقیقات کرنے اور تمام افراد سے پرسکون رہنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

عیسائی رہنماؤں نے الزام عائد کیا ہے کہ حملے کے دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ دی ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل نے کہا کہ عیسائیوں کو تشدد اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بشپ مارشل نے کہا کہ وہ انصاف اور ان پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے شہریوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا اور انہیں یقین دلانے کا مطالبہ کیا کہ ان کی جانیں اپنے ہی وطن میں قیمتی اور محفوظ ہیں جس نے ابھی ابھی جشن آزادی منایا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں متعدد گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ

گزشتہ ماہ ہیومن رائٹس فوکس پاکستان کے صدر نوید والٹر نے کہا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کی آبادی 1947 میں آزادی کے بعد سے 23 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ گئی ہے۔ اس رپورٹ پر ہندوستان سمیت دیگر ممالک نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں سال جون میں بہاولپور کی ایک مقامی عدالت نے ایک 22 سالہ مسیحی نوجوان نعمان مسیح کو توہین مذہب کے الزام میں موت کی سزا سنائی تھی۔

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پاکستان میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے ردعمل میں گرجا گھروں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ اقلیتوں پر حملے کے الزام کی تحقیقات کرائے اور پرامن آزادی اظہار کی حمایت کرے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ تشدد کا سہارا لینا یا دھمکیوں کا استعمال کبھی بھی اظہار رائے کی آزادی کی قابل قبول شکل نہیں ہے۔ ان کا یہ بیان پاکستان کے فیصل آباد کے ضلع جڑانوالہ میں بدھ کے روز توہین مذہب کے الزامات پر متعدد گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کے بعد آیا ہے۔ پاکستان میں مسیحی شخص پر قرآن کی بے حرمتی کے الزام کے بعد کئی گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور تشدد برپا کیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے ریاستی بریفنگ میں کہا کہ " ہمیں گہری تشویش ہے کہ پاکستان میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعہ کے جواب میں گرجا گھروں اور رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا گیا، ہم پرامن آزادی اظہار اور ہر ایک کے لیے مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی حمایت کرتے ہیں، اور جیسا کہ ہم نے پہلے کہا ہے، ہم ہمیشہ مذہبی طور پر محرک تشدد کے واقعات پر فکر مند رہتے ہیں"۔ پٹیل نے کہا کہ تشدد یا تشدد کی دھمکی دینا کبھی قابل قبول نہیں ہے، ہم پاکستانی حکام سے ان الزامات کی مکمل تحقیقات کرنے اور تمام افراد سے پرسکون رہنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

عیسائی رہنماؤں نے الزام عائد کیا ہے کہ حملے کے دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ دی ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل نے کہا کہ عیسائیوں کو تشدد اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بشپ مارشل نے کہا کہ وہ انصاف اور ان پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے شہریوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا اور انہیں یقین دلانے کا مطالبہ کیا کہ ان کی جانیں اپنے ہی وطن میں قیمتی اور محفوظ ہیں جس نے ابھی ابھی جشن آزادی منایا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں متعدد گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ

گزشتہ ماہ ہیومن رائٹس فوکس پاکستان کے صدر نوید والٹر نے کہا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کی آبادی 1947 میں آزادی کے بعد سے 23 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ گئی ہے۔ اس رپورٹ پر ہندوستان سمیت دیگر ممالک نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں سال جون میں بہاولپور کی ایک مقامی عدالت نے ایک 22 سالہ مسیحی نوجوان نعمان مسیح کو توہین مذہب کے الزام میں موت کی سزا سنائی تھی۔

Last Updated : Aug 17, 2023, 9:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.