معروف امریکی مصنف اسٹیفن کنگ نے ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی اور ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک کو بلیو ٹک بیچز کے لیے مجوزہ فیس پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ٹویٹر پر مصنف نے لکھا کہ بُلیو ٹِک رکھنے کے لیے 20 ڈالر ماہانہ، بھاڑ میں جاؤ، ٹوئٹر انتظامیہ کو تو مجھے معاوضہ دینا چاہیے۔ اگر اس فیس کا نفاذ ہوگیا تو میں بھی ایئرون کی طرح ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کردوں گا۔Twitter Blue Tick Fee جس پر ایلون مسک نے بغیر کسی تاخیر کے جوابی ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، 'ہمیں بھی اپنے گھر کے بلز ادا کرنے ہوتے ہیں، ٹوئٹر صرف اشتہارات پر نہیں چل سکتا‘۔ مسک نے مزید لکھا کہ اگر یہ فیس 8 ڈالر کردی جائے تو؟
ایلون مسک نے مزید لکھا کہ ’اس فیس کے نفاذ سے قبل اس کی طویل وضاحت پیش کروں گا کہ یہ کیوں ضروری۔ تاہم انہوں نے تصدیق شدہ اکاؤنٹس پر فیس وصولی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام جعلی اکاؤنٹس اور ٹرولز کو روکنے کا واحد طریقہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Twitter to Charge From Blue Tick User ایلون مسک کے ٹویٹر پر 'بلیو ٹِک' صارفین کو پیسے ادا کرنے ہوں گے
قابل ذکر ہے کہ ایلون مسک نے حال ہی میں ٹویٹر کو 44 بلین ڈالر میں خریدا ہے۔ میڈیا میں آنے والی مختلف رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹوئٹر اب صارفین سے بلیو ٹک کو برقرار رکھنے کے لیے 20 ڈالر یعنی 1,650 روپئے ماہانہ چارج کر سکتا ہے۔یہی نہیں، ٹوئٹر صارفین کو ٹوئٹر بلیو ٹک سبسکرپشن خریدنے پر بھی مجبور کیا جا سکتا ہے۔