تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ غزہ کے خلاف حملوں کی وجہ سے امریکہ اور اسرائیل اپنے جرائم کی بھاری سزا پائیں گے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق، پاسداران انقلاب ایران کی القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر تہران میں منعقدہ ایک تعزیتی تقریب سے خطاب کے دوران صدر ابراہیم رئیسی نے گزشتہ روز کرمان میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں رد عمل ظاہر کیا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ شہید سلیمانی کی پرُ نور قبر کی زیارت کرنے والے انسانی سیلاب کو مذموم حملوں سے خوف زدہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، یہ طاقتیں معصوم انسانوں کو استعمال کر رہی ہیں مگر وہ یاد رکھیں کہ ان جرائم کی بھاری سزا دینا ہوگی۔ رئیسی نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی اور سلیمانی کی امریکہ کے ہاتھوں موت بڑے انسانی جرائم ہیں، میں امریکی و صیہونی حکومتوں کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اور ان میں ملوث دیگر طاقتیں بھیانک سزا پائیں گی۔
وہیں دوسری جانب امریکی امور خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ وہ ایران دھماکوں میں امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہیں اور ابھی کسی کو بھی حملوں کا ذمہ دار ٹھہرانا قبل از وقت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران دھماکوں میں اسرائیل بھی ملوث نہیں تاہم صورت حال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ایران میں ہونے والا یہ دھماکہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیلی حملے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے نائب رہنما صالح العاروری کی ہلاکت کے ایک دن بعد ہوا تھا۔
گزشتہ روز (3 جنوری کو) ایران کے شہر کرمان میں جنرل قاسم سلیمانی کے چوتھی برسی پر ان کے مقبرے کے قریب دھماکوں میں 103 افراد جاں بحق اور 140 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق 2020 میں پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی برسی کے موقع پر جمع ہزاروں افراد کے ہجوم میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے۔
ایرانی حکام نے دھماکوں کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے، دہشت گردوں نے بظاہر ریموٹ کنٹرول کے ذریعے بم دھماکے کیے، بعدازاں ایران نے ان حملوں کا الزام امریکا پر عائد کیا تھا۔ ایران نے واقعے پر آج (4 جنوری کو) یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)
یہ بھی پڑھیں: