ETV Bharat / international

International Aid for Turkey ترکیہ نے مہاجرین پر بے پناہ سخاوت کا مظاہرہ کیا، اب زلزلہ سے متاثر ملک کی مدد کرنا ضروری: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے ترکیہ میں تباہ کن زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لیے ایک ارب ڈالر بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے کیونکہ ضروریات بہت زیادہ ہیں اور لوگ تکلیف میں ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین ترکیہ میں آباد ہیں، اس نے گزشتہ برسوں میں اپنے شامی پڑوسیوں کے لیے بے پناہ سخاوت کا مظاہرہ کیا ہے۔

Etv Bharat
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریئس
author img

By

Published : Feb 17, 2023, 4:02 PM IST

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریئس نے زلزلہ سے متاثرہ ترکیہ کے لوگوں کے لیے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق گوٹریئس نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا ترکیہ کے عوام کی حمایت کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین ترکیہ میں آباد ہیں۔ اس نے گزشتہ برسوں میں اپنے شامی پڑوسیوں کے لیے بے پناہ سخاوت کا مظاہرہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے ترکیہ میں تباہ کن زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لیے ایک ارب ڈالر کی اپیل کی ہے جس سے تقریباً 5.2 ملین لوگوں کی مدد ہوگی۔ گوٹریئس نے کہا کہ ضروریات بہت زیادہ ہیں، لوگ تکلیف میں ہیں اس لیے میں بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ ہمارے وقت کی سب سے بڑی قدرتی آفات میں سے ایک سے نمٹنے کے لیے اس اہم کوشش کو آگے بڑھائے اور فنڈ فراہم کرائیں۔

ایک بلین ڈالر کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ہنگامی پناہ گاہ اور غیرخوراکی اشیاء فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ دیگر ترجیحات میں خوراک کی حفاظت اور روزی روٹی، صحت اور غذائیت، پانی اور صفائی ستھرائی، ملبہ ہٹانا وغیرہ شامل ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور کے مطابق زلزلے نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ 11 صوبوں میں کم از کم 9.1 ملین افراد کے براہ راست متاثر ہوسکتے ہیں۔یو این نے ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زلزلے کے سبب صرف ترکیہ میں 38,044 سے زیادہ افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور 105,500 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوام متحدہ نے کہا کہ منجمد سردی نے ہزاروں افراد جن میں چھوٹے بچے اور بوڑھے بھی شامل ہیں، پناہ گاہ، خوراک، پانی، ہیٹر اور طبی امداد سے محروم کر دیا ہے۔ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ کے مطابق، 47,000 سے زیادہ عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور زلزلے سے متاثرہ علاقوں سے 196,000 سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ زلزلے سے اسکول، اسپتال اور دیگر طبی، زچگی اور تعلیمی سہولیات سمیت ضروری خدمات کو نقصان پہنچا یا تباہ ہوگئیں۔ اس آفت نے خاص طور پر بچے اور خواتین کو متاثر کیا۔ ایک اندازے کے مطابق سات میں سے صرف ایک فیملی ہیلتھ سنٹر کام کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے مطابق 2 لاکھ سے زائد حاملہ خواتین کو مشکل حالات کا سامنا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریئس نے زلزلہ سے متاثرہ ترکیہ کے لوگوں کے لیے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق گوٹریئس نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا ترکیہ کے عوام کی حمایت کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین ترکیہ میں آباد ہیں۔ اس نے گزشتہ برسوں میں اپنے شامی پڑوسیوں کے لیے بے پناہ سخاوت کا مظاہرہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے ترکیہ میں تباہ کن زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لیے ایک ارب ڈالر کی اپیل کی ہے جس سے تقریباً 5.2 ملین لوگوں کی مدد ہوگی۔ گوٹریئس نے کہا کہ ضروریات بہت زیادہ ہیں، لوگ تکلیف میں ہیں اس لیے میں بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ ہمارے وقت کی سب سے بڑی قدرتی آفات میں سے ایک سے نمٹنے کے لیے اس اہم کوشش کو آگے بڑھائے اور فنڈ فراہم کرائیں۔

ایک بلین ڈالر کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ہنگامی پناہ گاہ اور غیرخوراکی اشیاء فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ دیگر ترجیحات میں خوراک کی حفاظت اور روزی روٹی، صحت اور غذائیت، پانی اور صفائی ستھرائی، ملبہ ہٹانا وغیرہ شامل ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور کے مطابق زلزلے نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ 11 صوبوں میں کم از کم 9.1 ملین افراد کے براہ راست متاثر ہوسکتے ہیں۔یو این نے ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زلزلے کے سبب صرف ترکیہ میں 38,044 سے زیادہ افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور 105,500 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوام متحدہ نے کہا کہ منجمد سردی نے ہزاروں افراد جن میں چھوٹے بچے اور بوڑھے بھی شامل ہیں، پناہ گاہ، خوراک، پانی، ہیٹر اور طبی امداد سے محروم کر دیا ہے۔ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ کے مطابق، 47,000 سے زیادہ عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور زلزلے سے متاثرہ علاقوں سے 196,000 سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ زلزلے سے اسکول، اسپتال اور دیگر طبی، زچگی اور تعلیمی سہولیات سمیت ضروری خدمات کو نقصان پہنچا یا تباہ ہوگئیں۔ اس آفت نے خاص طور پر بچے اور خواتین کو متاثر کیا۔ ایک اندازے کے مطابق سات میں سے صرف ایک فیملی ہیلتھ سنٹر کام کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے مطابق 2 لاکھ سے زائد حاملہ خواتین کو مشکل حالات کا سامنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.